رامپور//سے زیادہ معاملوں میں زائد از دوسال کی جیل کی سزا کاٹنے کے بعد ضمانت پر باہر آئے ایس پی لیڈر اعظم خان نےاپنی ناکردہ گناہی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں جیل بھیجنے جانے کی پیچھے پارلیمنٹ میں ان کے ذریعہ کی گئی ایک تقریر اصل سبب بنی ہے۔
اعظم نے رامپور لوک سبھا سیٹ پر ہورہے ضمنی الیکشن میں ایس پی امیدوار کی حمایت میں دیر رایک ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا میں انہوں نے ایک تقریر کی تھی اس کی کچھ باتوں سے خفا ہوکر حکومت نے ان کے خلاف تمام معاملے درج کراکر اتنے دنوں تک انہیں جیل میں رکھا ہے۔
ایس پی سینئر رہنما نے کہا’ شاید پارلیمنٹ میں کی گئی ایک تقریری میری اس ہراسانی و قید بند کی اصل سبب بنی۔ جسمیں میں نے دعوی کیا تھاکہ رامپور کی جوہر یونیورسٹی کے میڈیکل کالج میں 8آپریشن ٹھیئٹر ہیں۔ نیویارک میں بھی اس سے اچھا آپریشن ٹھیٹر نہیں ہوگا۔ آج وہ بند پڑا ہے اور سامان چوری ہوگیا ہے۔ یہ کس کا نقصان ہوا۔ یہ پورے ملک کے لئے قومی نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس کا مطالبہ ملک کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے کرنا چاہتا ہوں۔
اس دوران انہوں نے رامپور کے نواب خاندان پر بھی طنز کسا اور کہا نواب زادہ کی نواب کہلانے والی اولادوں کو خواجہ سراوؤں کا ووٹ بھی نہیں ملا۔وہ دیر رات خجان خان کے کنوئیں علاقے میں عوام سے خطاب کررہے تھے۔اعظم خان نے کہاکہ رام پور کے نواب زادہ ذوالفقار علی خان کی اولادیں اپنے آپ کو نواب کہتی ہیں اور صرف 3ہزار ووٹ پاتی ہیں۔ اس سے زیادہ تو رامپور میں خواجہ سرا ہونگے۔اس سے صاف ہے کہ نواب صاحب کو تو خواجہ سراؤں کا ووٹ بھی نہیں ملا۔
انہوں نے نواب خاندان پر اپنے تنقیدوں کے نشتر چلاتے ہوئے کہا حامدمنزل میں ایک طرف رقاصائیں رقص کرتی تھیں اور ایک طرف ہمارانواب رقص کرتا تھا۔ طوائف بیہوش ہوکر گر جاتی تھی ہمارا نواب پھر بھی رقص کرتا تھا۔ انہوں نے جم غفیر سے کہا’کسی نے نہیں بتائی ہونگی آپ کو یہ باتیں۔ یہی ہمارا گنا ہ ہے۔
اعظم خان نے نواب کا کانگریس کا نشان پنجہ اور ان کے بیٹے کو بی جے پی کا انتخابی نشان کمل کا پھول بتاتے ہوئے کہا کہ یہ ہے ’نوابوں کا خمیر‘قابل ذکر ہے کہ ان کا اشارہ کانگریس کے ٹکٹ پر سابق الیکشن لڑے نوید میاں بی جے پی کی اتحادی اپنا دل سے الیکشن لڑنے والے ان کے بیٹے کی طرف تھا۔ انہوں نے کہا’ایک ہی گھر میں پنجے کے لئے بھی ووٹ مانگا جاتا ہے اور کمل کے پھول کے لئے بھی ووٹ مانگاجاتا ہے۔