سری نگر//انفو//چیف سیکرٹری اَتل ڈولو نے جموں و کشمیر کے سابق چیف سیکرٹری موسیٰ رضا کے انتقال پر گہرے دُکھ اِظہار کیا ہے جنہوں نے 87برس کی عمر میں چنئی میں اِنتقال کیا۔اَتل ڈولونے اَپنے تعزیتی پیغام میں موسیٰ رضا کو ایک قابل آفیسر کے طور پر یاد کیا جنہوں نے اِنتظامیہ میں اَپنی پہچان بنانے کے لئے بہت سے لوگوں کی رہنمائی کی ۔ اُنہوں نے سب سے مشکل ترین وقت میں جموںوکشمیر کو مہارت سے چلانے کے لئے اُن کے کردار کی تعریف کی۔ اِس سلسلے میں ایک تعزیتی میٹنگ ایڈیشنل چیف سیکرٹری شالین کابرا کی صدارت میں منعقد ہوئی جس میں سری نگر اور جموں دونوں کے اِنتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی ۔اُنہوں نے اِس موقعہ پر حکومت کی جانب سے سوگوار کنبے سے دِلی ہمدردی اور یکجہتی کا اِظہا رکیا۔ میٹنگ میں مرحوم کی روح کے احترام میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور مرحوم کی روح کے ابدی اور دائمی سکون کے لئے دعا کی۔موسیٰ رضا گجرات کیڈر کے 1960 ء بیچ کے آئی اے ایس آفیسر ایک تجربہ کار بیوروکریٹ تھے جو ریاست اور مرکز میں مختلف اہم عہدوں پر فائز رہے۔ وہ 9 ؍مئی 1988 ء سے 23؍جنوری 1990 ء تک جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری اور کابینہ سیکرٹریٹ اورمرکزی وزارت ِسٹیل میں سیکرٹری بھی رہے۔ اُنہوں نے اُتر پردیش کے گورنر کے مشیر کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔موسیٰ رضا ریٹائرمنٹ کے بعد کی زندگی کے دوران بھی سرگرم رہے۔ اُنہوں نے ’’کشمیر: ندامت کی سرزمین‘‘، ’’آف نوابز اور نائٹ اینگلز‘‘ اور ’’آف جنٹس اینڈ وِنڈملز۔ آٹوبائیو گرافی‘‘ جیسی بہت سی کتابیںتحریرکیں۔ وہ سائوتھرن اِنڈین ایجوکیشن ٹرسٹ کے چیئرمین رہے اور نئی دہلی میں اِنڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کی تعمیر میں کلیدی کردار اَدا کیا۔ موسیٰ رضا نے تعلیم اور سیکھنے پر بڑے پیمانے پر کام کیا۔ مختلف شعبوں میں ان کی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے ، انہیں مرکزی حکومت کی طرف سے2010ء میں پدم بھوشن سے نوازا گیا تھا۔