نئی دہلی// کشمیر کو ہر محاذ پر بین الاقوامی مسئلہ بنانے کی ہر کوشش میں منہ کی کھانے والا پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آ رہا ہے اور وہ اپنے مذموم عزائم کو پورا کرنے کے لیے ہندوستان کے خلاف مسلسل پروپیگنڈہ میں مصروف ہے ۔دفاعی ذرائع کے مطابق گزشتہ چند دنوں سے شروع کیے گئے نئے شگوفے میں پاکستان اور مختلف ممالک میں واقع اس کے سفارت خانے مبینہ یوم یکجہتی کشمیر کے نام پر ہندوستان کے خلاف پروپیگنڈا پھیلانے میں مصروف ہیں۔پاکستان کی وزارت خارجہ اور پاک فوج 5 فروری کو منائے جانے والے مبینہ یوم یکجہتی کشمیر کے لیے بیرون ملک واقع اپنے سفارت خانے کو خط بھیج کر ہندوستان کے خلاف پروپیگنڈے کے لیے پروگراموں کا انعقاد کرا رہی ہے ۔ اس کے لیے خصوصی ٹول کٹس بنائی گئی ہیں، جنہیں فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام جیسے سوشل میڈیا کے ذریعے ہندوستان کے خلاف پھیلایا جا رہا ہے ۔پاکستان کی وزارت خارجہ نے نیوزی لینڈ، امریکہ، آسٹریلیا، کویت، برطانیہ، انڈونیشیا، ناروے ، جرمنی اور دیگر ممالک میں واقع اپنے سفارت خانوں سے 10 فروری تک مختلف مواقع اور اوقات میں کشمیر کے حوالے سے ہندوستان کے خلاف ویبنار، مباحثے اور دستاویزی فلموں کی نمائشوں کا انعقاد کرنے کو کہا ہے ۔ اس کے لیے پاکستانی وزارت خارجہ نے گزشتہ 27 جنوری کو ایک خط لکھا تھا جس میں تمام سفارت خانوں سے کہا گیا تھا کہ وہ کشمیر کا مسئلہ زور سے اٹھائیں اور ہندوستان کے خلاف ماحول پیدا کریں۔ خط میں سفارت خانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے پروگراموں میں انسانی حقوق کی تنظیموں، این جی او، میڈیا اور سیاستدانوں کو مدعو کرکے مسئلہ کشمیر کو دنیا کے سامنے لے جائیں۔پاکستان میں بھی مختلف مقامات پر کشمیر پر منعقد ہونے والے پروگراموں میں ہندوستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور اس میں صدر پاکستان سمیت مختلف حکام شرکت کر رہے ہیں۔تاہم یہ بات قابل غور ہے کہ پاکستانی وزارت خارجہ نے ہندوستان میں اپنے ہائی کمیشن کو ایسا خط بھیجنے کی ہمت نہیں کی ہے ۔اس معاملے میں یہ بھی ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ پاکستان، جو کشمیر میں انسانی حقوق کے مبینہ مسئلے پر ہنگامہ کر رہا ہے ، چین میں اویغور مسلم کمیونٹی پر ڈھائے جانے والے مظالم کے حوالے سے مکمل طور پر خاموش ہے ۔ رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے خود چین کو اس معاملے میں کلین چٹ دے دی ہے ۔