سری نگر//صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے نے آج ڈویژنل کووِڈ۔19کنٹرول روم کشمیر( ڈی سی سی آر کے) میں ڈویژن میں کووِڈ۔19 وَبائی اَمراض کی تیسری لہر سے پیدا شدہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے آج یہاں ایک میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں ماہر وَبائی اَمراض کشمیر ڈاکٹر طلعت جبین ، پبلک ہیلتھ سپیشلسٹ اور ڈی سی سی آر کے کے دیگر سینئر اَفسران نے شرکت کی۔ صوبائی کمشنر کشمیر نے کووِڈ۔19 کی تیسری لہر کو کنٹرول کرنے میں حاصل ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا ۔ اُنہوں نے پرائمری لیول کیئر میں ہوم آئیسولیشن مینجمنٹ کی اہمیت پر زور دیاکیوں کہ لہر بنیادی طور پر اومی کرون لیڈکی طرح دکھائی دیتی ہے اور اَب تک اِس کی شدت میں ہلکی ہے جسے اعداد و شمار سے دِکھا یا گیا ہے۔صوبائی کمشنر نے ڈویژن کے تمام سی ایم اوز کو ہدایت دی کہ وہ ٹریشری کیئر ہسپتالوں کو ریفرل معاملات کی خود نگرانی کریں اور ایسے معاملات کو ٹریشری کیئر ہسپتالوں میں ریفر نہ کریں جو ضلع کے اَندر پرائمری اور سکینڈر ی لیول کے ہسپتالوں میں جاسکتے ہیں۔اُنہوں نے کووِڈ نامزد ہسپتالوں کے تمام میڈیکل سپراِنٹنڈنٹوں اور نوڈل اَفسران کو بھی ہدایت دی کہ وہ اَپنے ماہرین ٹیم کے ساتھ ان کو وڈ مریضوںکے اِنتظام پر روزانہ میٹنگ کریں۔ڈی سی سی آر کے کے اَفسران کی طرف سے صوبائی کمشنر کی نوٹس میں یہ بات لائی گئی کہ ٹریشری کیئر ہسپتالوں میں کام کرنے والے ہیلتھ کیئر ورکرز کو وِڈ پازیٹیو کو آف اور آن کر رہے ہیں۔صوبائی کمشنر نے مائیکرو کنٹین منٹ زونوں کا سنجید گی سے نوٹس لیا اور تمام سی ایم اوز کو ہدایت دی کہ وہ اِن علاقوں کی شناخت ، کانٹیکٹ ٹریسنگ ، ٹیسٹنگ ، آئیسولیشن ، علاج اور فالو اَپ کے معاملے میں مناسب پروٹوکول پر عمل کریں۔اُنہوں نے تمام ضلع اِنتظامیہ کو بھی ہدایت دی کہ وہ متعلقہ اِداروں کی جانب سے عائد کئے گئے جُرمانے مقررہ وقت میں رِپورٹ کریں۔صوبائی کمشنر کی طرف سے اِس بات پر بھی زور دیا گیا کہ وہ گھروں میں تنہائی کے مریضوں کے لئے کووِڈ مینجمنٹ کِٹس کی ان کی دہلیز پر بغیر کسی پریشانی کے تقسیم کریں۔اِس بات پر بھی زور دیا گیا کہ تمام اَضلاع اَپنے اَضلاع میں آئی اِی سی کی سرگرمیوں کو بڑھائیں گے جس سے صوبائی اِنتظامیہ کو کنٹرول اور تخفیفی کوششوں میں مدد ملے گی۔صوبائی کمشنر نے ہدایت دی کہ لیبارٹریوں کو مزید مضبوط بنانے کے لئے کشمیر ڈویژن کے مختلف کالجوں سے مائیکرو بائیو لوجی ڈیپارٹمنٹ کے ٹیکنیشن اسسٹنٹنو ں کو ٹریشری نگہداشت ہسپتالوں میں خدمات کے لئے تعینات کریں۔