سری نگر//مختلف محاذوں پر جموں و کشمیر پولیس کے مجموعی کام کاج کا جائزہ لینے اور آئندہ سال کے ایجنڈے اور اہداف پر کام کرنے کیلئے، ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں و کشمیر دلباغ سنگھ نے گزشتہ روز پولیس ہیڈ کوارٹر جموں میں پولیس افسران کی ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ کے دوران یوم جمہوریہ 2022 کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں اسپیشل ڈی جی کرائم اے کے چودھری، اے ڈی جی پی ایس ڈی سنگھ جموال،ٹی نمگیال، ایم کے سنہا، آئی جی پی (سی آئی وی) پی ایچ کیو، آلوک کمار، پی ایچ کیو میں تعینات آئی جیز نے شرکت کی۔ڈی جی سی آئی ڈی آر آر سوین، اے ڈی جی پی آرمڈ ایس جے ایم گیلانی، آئی جی پی کشمیر وجے کمار، تمام رینج، یونٹ اور ونگ کے سربراہان نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، ڈی جی پی دلباغ سنگھ نے کہا کہ پولیس ہیڈ کوارٹرمیں تعینات افسران کے ساتھ پولیس کی اکائیوں اورونگزکے سربراہان کی ان میٹنگوں کا مقصد معمول کی بنیاد پر ہمیں درپیش مسائل کو حل کرنا ہے۔ ڈی جی پی نے سینئر افسران کو ہدایت دی کہ وہ اپنی تجاویز پیش کریں تاکہ جوانوں اور افسران کے لئے رہائش، لاجسٹکس اور دیگر سہولیات کو بہتر بنانے،اپ گریڈ کرنے کا کام مکمل کیا جائے یا ان کاموں میں تیزی لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ہیڈ کوارٹر کو موصول ہونے والی تجاویز پر عمل کیا گیا ہے۔پولیس چیف دلباغ سنگھ نے کہا کہ کمیونٹی پولیسنگ سے لے کر قومی شاہراہ،شہری سیکورٹی گرڈ اور انسداد دہشت گردی تک ہمیں مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کیلئے ذمہ داری اور منصوبہ بند طریقے سے کام کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی پی ایس، یو اے پی اے، دہشت گردی اور خصوصی نوعیت کے دیگر جرائم کی تفتیش کرتے وقت تفتیش کی ہر تکنیکی خصوصیات کو مدنظر رکھا جانا چاہئے۔ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے مزید کہا کہ سنگین جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔اس دوران انہوں نے کووڈ19 کی نسبت وضح کی گئے مشوروں پرعمل کرنے کی ہدایت کی اور مزید جذبے اور جوش کے ساتھ کام جاری رکھنے پر زور دیا۔جموں زون کی حالیہ جائزہ میٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے جس میں2021 کی کارکردگی کا تجزیہ کیا گیا اور 2022 کے لیے منصوبے اور حکمت عملی تیار کی گئی، ڈی جی پی نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس کے تمام یونٹس اور ونگز کو2022 کے لئے اپنے اہداف کا تعین کرنا چاہیے۔ڈی جی پی نے جرائم سے لڑنے کے لئے موثرحکمت عملیوں اور منصوبے بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جرائم کے مقدمات وغیرہ کو نمٹانے کے لیے اہداف تیار کر لیے گئے ہیں اور ایک دو روز میں تمام فیلڈ فارمیشنز کے ساتھ بات چیت کی جائے گی، انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اپنے کام کو بہتر انداز میں ترتیب اور ترجیح دینا ہوگا۔ انہوں نے تحقیقات کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے ضلع، رینج اور زونل سطح پر پندرہ دن یا ماہانہ بنیادوں پر کرائم ریویو میٹنگز منعقد کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ بہتر نتائج کے لیے جرائم کی نگرانی انتہائی ضروری ہے۔دلباغ سنگھ نے دہشت گردوں پر دباؤ بڑھانے اور سال کے آغاز میں بڑی کامیابی حاصل کرنے کے لیے فیلڈ افسران کی تعریف کی اور اس عزم کے ساتھ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ انہوں نے افسران کو امن و امان کی صورتحال کو مستحکم کرنے کے لیے ایک جامع سیکیورٹی گرڈ اور تعیناتی کا طریقہ کار وضع کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے شہر/ہائی وے ناکوں کے ساتھ ساتھ سرحدی سیکورٹی گرڈ کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔ڈی جی پی نے پاکستان کی پشت پناہی والی ایجنسیوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی مذموم اور من گھڑت کہانیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، ایسے پروپیگنڈا میکانائزیشن سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتیہوئے کہا کہ بنیاد پرستی اور مقامی لوگوں کی بھرتی جیسے چیلنجوں کے خلاف موثر کارروائی عمل میں لائی جائے۔یوم جمہوریہ کے انتظامات کے سلسلے میں، ڈی جی پی نے کہا کہ آئندہ یوم جمہوریہ کی تقریبات کے لیے تمام حفاظتی انتظامات کیلئے تمام تر اقدامات اٹھائے جائیں اورامن دشمنوں کے مذموم منصوبوں کو ناکام بنانے کے لیے نگرانی کے مربوط نظام کو یقینی بنایا جائے۔اجلاس کے دوران مختلف ونگز/یونٹس کی نمائندگی کرنے والے سینئر افسران نے پولیسنگ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے اپنی اپنی تجاویز پیش کی۔ مختلف اکائیوں ،اضلاع کی نمائندگی کرنے والے افسران نے ڈی جی پی کو اپنی ضروریات سے آگاہ کیا اور پولیسنگ کے مختلف محاذوں پر کارکردگی کو بڑھانے کے لیے اٹھا ئیگئے اقدامات کے بارے میں آگاہی فراہم کی۔