جموں //لفٹینٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے آج محکمہ مال کو ہدایت دی کہ وہ سرکاری اراضی پر سے تجاوزات ہٹانے کی مسلسل اور موثر نگرانی کیلئے ڈیش بورڈ تشکیل دیں ۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ ایک ایسا طریقہ کار وضع کریں جس کے تحت دوبارہ حاصل شدہ اراضی پر دوبارہ قبضہ نہ کیا جائے ۔ انہوں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ تجارتی زمین پر سے ناجائیز قابض کو ہٹانے کیلئے ترجیح دیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نئی تجاوزات یا دوبارہ تجاوزات کی کسی بھی مثال کو ریڈ فلیگ کریں اور اس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی میں کوئی کوتاہی نہ برتتے ہوئے ذمہ داری کا تعین کریں ۔ مشیر نے یہ باتیں یہاں ایک اجلاس میں محکمہ ریونیو کی کارکردگی کا جائیزہ لیتے ہوئے کہیں ۔ اجلاس میں کمشنر سیکرٹری ریونیو ، کسٹوڈین جنرل ، آئی جی رجسٹریشن جموں اور محکمہ مال کے دیگر افسران موجود تھے ۔ ڈویژنل کمشنرز نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی ۔ مشیر نے افسران پر زور دیا کہ وہ منصفانہ ، جوابدہ اور انصاف کے ساتھ تمام شکایات کا تسلی بخش ازالہ کریں ۔ انہوں نے ان سے پوچھا کہ محکمہ عوام کیلئے گورننس کا بنیادی انٹر فیس ہے اس لئے انہیں ہر بار ان تک رسائی حاصل کرنی ہو گی ۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ ان کی طرف سے فراہم کی جانے والی تمام خدمات کو آن لائین کریں تا کہ عوام کیلئے انتظار کی مدت کافی حد تک کم ہو جائے ۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ عام لوگوں کو آئی ٹی سے چلنے والی خدمات پیش کرنے کیلئے بنیادی ڈھانچے اور آلات کی ضروریات کو پورا کریں ۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ انہیں تمام جاری منصوبوں ، ان کی ایگزیکٹو ایجنسیوں ، ان کے تحت تیار کردہ اسکیموں اور ان میں سے ہر ایک کی تکمیل کیلئے فنڈز کی ضرورت کی تفصیلات بتائیں ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی زیادہ تر ضروریات ترجیحی بنیادوں پر پوری کی جائیں گی ۔ مشیر نے اراضی کے ریکارڈ کی ڈیجٹائیزیشن ، غیر قانونی اندراجات کو ختم کرنے ، گمشدہ ریکارڈ کو نئے سرے سے تشکیل دینے اور ریونیو کورٹس کی پیش رفت کے بارے میں بھی دریافت کیا ۔ انہوں منے ان کی عدالتوں میں زیر التوا تمام مقدمات کے علاوہ اب تک کی رجسٹرڈ ہونے والی پیش رفت کو ظاہر کرنے کیلئے ایک جامع رپورٹ طلب کی ۔ کمشنر سیکرٹری نے اپنی پرذنٹیشن میں مشیر کو بتایا کہ آج تک ریاست کی 371901.1 کنال کاہچرائی کی 110515.8کنال اور مشترکہ اراضی 1314.11 کنال تجاوزات سے واگذار کرائی گئی ہے ۔ میٹنگ میں مزید بتایا گیا کہ سرینگر اور جموں کے زمینی ریکارڈ کی ڈیجٹائیزیشن آخری مرحلے میں ہے اور آنے والے فروری میں مکمل ہو جائے گی ۔ مزید براں بتایا گیا کہ ای ۔ آفس زمین کے استعمال میں تبدیلی ، جے کے این جی ڈی آر ایس کی تخصیص جیسے اقدامات کو نافذ کیا گیا ہے اور ریونیو کورٹ کیسز کی معلومات اور نگرانی کا نظام ، لینڈ پاس بُک ، پراپرٹی کارڈز ، لینڈ گرانٹ رولز جیسے اصلاحات پر عمل ہو رہا ہے اور عوام کو ان کی عام آسانی اور فائدہ کیلئے جلد ہی دستیاب کرایا جائے گا ۔