جموں//پرنسپل سیکرٹری اعلیٰ تعلیم روہت کنسل نے جموں کی شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچر سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے اَپنے حالیہ دورے کے دوران مشروم کاشت اور سپون کی پیداوار کے تجرباتی تعلیمی پروگرام کے اَنڈر گریجویٹ طلبا ء سے بات چیت کی۔اُنہوں نے فیکلٹی اور طلباء کی کاوشوں کو سراہا اور اُنہیں مشروم کاشت اور سپون کی پیداوار کو ایک اَنٹرپرائز کے طور پر لینے کی ترغیب دی کیوں کہ وہ اَب تجارت کے مختلف پہلوئوں میں مکمل طور پر تربیت یافت پاچکے ہیں۔اُنہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ وہ سال بھر مشروم کی مصنوعی کاشت آمدنی کا ایک قابل اعتماد ذریعہ بن سکتی ہے اور طلباء کو نہ صرف اَپنی روزی روٹی کمانے میں مدد دیتی ہے بلکہ ملازمت کے متلاشیوں کے بجائے روزگار فراہم کرنے والے بننے میں مدد دیتی ہے ۔اُنہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ جموں خطہ میں سپون کی پیداوار کا کاروبار شروع کریں تاکہ وہ کسانوں کی سپون کی دستیابی کی مانگ کا خیال رکھا جاسکے۔وائس چانسلر سکاسٹ ڈاکٹر جے پی شرما نے یونیورسٹی میں چلائے جانے والے مختلف تجرباتی تعلیمی پروگراموں پر روشنی ڈالی ۔اِس موقعہ پر ڈائریکٹر ریسرچ ڈاکٹر پردیپ ولی ، ڈائریکٹر ایکسٹینشن ڈاکٹر ایس کے گپتا ، ڈین فیکلٹی آف ایگری کلچر ڈاکٹر بکرم سنگھ ، رجسٹرار ڈاکٹر ایس کے گپتا ، ڈین سٹوڈنٹس ویلفیئر ڈاکٹر راجیش کٹوچ ، اسٹیٹ آفیسر دھرم پال او ریونیورسٹی کے فیکلٹی کے دیگر ممبران موجود تھے۔اِس موقعہ پرہینڈ آف ڈویژن آف پلانٹ پیتھالوجی ڈاکٹر امریش وید اور اِنچارج مشروم یونٹ ڈاکٹر سچن گپتا نے معززین کو اَپنے متعلقہ یونٹوں کی طرف سے کی جانے والی مختلف سرگرمیاں دِکھائیں۔