سری نگر// اومیکرون کے پھیلاؤ کی مکمل روک تھام کو یقینی بنانے کے لئے سری نگر انتظامیہ انتہائی متحرک و چوکس نظر آ رہی ہے۔انتظامیہ نے جہاں ایک طرف بین الاقوامی مسافروں کی سری نگر ہوئی اڈے پر ہی ٹیسٹنگ اور بعد ازاں ان کا کورنٹائن لازمی قرار دیا ہے وہیں لوگوں کے کورونا گائیڈ لائنز پر عمل در آمد کو یقنی بنانے کے لئے بھی مختلف النوع اقدامات کئے جا رہے ہیں۔اسی سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر سری نگر میں ہفتے کے روز ان افراد پر جرمانہ عائد کیا جا رہا تھا جنہوں نے فیس ماسک نہیں لگائے ہوئے تھے نیز محکمہ صحت کے اہلکار گاڑیوں پر نصب لوڈ اسپیکروں سے کورونا پروٹوکال پر عمل کرنے کے اعلانات کرتے ہوئے دن بھر شہر کا چکر لگا رہے تھے۔یو این آئی کے ایک نامہ نگار نے بتایا کہ سری نگر کے تجارتی مرکز لالچوک میں متعلقہ محکمے کے اہلکار گاڑیوں، موٹر سائیکلوں اور راہگیروں کو بھی روک لیتے تھے اور جنہوں نے ماسکس نہیں لگائی ہوتی تھیں ان پر جرمانہ عائد کیا جاتا تھا۔انہوں نے کہا کہ کئی مقامات پر لوگوں میں ماسکس تقسیم کی جاتی تھیں اور لوگوں کو بر سر موقع ہی ماسکس پہنائی جاتی تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں نے ماسکس نہیں پہنی تھی انہیں اومیکرون کے خدشات سے بھی باخبر کیا جاتا تھا۔قابل ذکر ہے کہ اومیکرون کے خدشات کے پیش نظر سری نگر انتظامیہ نے تمام بین الاقوامی مسافروں کو سری نگر ہوائی اڈے پر ہی ٹیسٹ کرنے کو لازمی قرار دیا ہے اور ٹیسٹ رپورٹ آنے تک مسافروں کو کورنٹائن کیا جاتا ہے۔حکام نے ہدایات جاری کی ہیں کہ جن مقامی لوگوں نے گذشتہ دو ہفتوں کے دوران بیرونی ممالک کا دورہ کیا ہے اگر وہ اپنی سفری ہسٹری چھپائیں گے تو ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور ان پر بیس ہزار روپیہ جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا پروٹوکال پر عمل در آمد ہی اومیکرون سے بچنے کا واحد ور موثر ذریعہ ہے۔