سری نگر//صدارتی انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل15 جون کو الیکشن کمیشن کی جانب سے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے شروع ہوا تھا جس میں ووٹروں(ممبران پارلیمنٹ واراکین اسمبلی)سے خالی اسامی پر کرنے کوکہا گیا۔بھارت میں صدارتی انتخابات18 جولائی کو ہونے والے ہیں۔نامزدگی کا عمل ایک ایسے دن شروع ہوا جب مختلف اپوزیشن پارٹیاں صدارتی امیدوار کے بارے میں فیصلہ کرنے کے لیے دہلی میں میٹنگ کر رہی ہیں۔ کاغذات نامزدگی29 جون تک داخل کیے جاسکتے ہیں اور کاغذات کی جانچ پڑتال30 جون کو ہوگی۔ انتخابی معرکے سے دستبرداری کی آخری تاریخ 2 جولائی مقرر کی گئی ہے۔ووٹوں کی گنتی نئی دہلی میں 21 جولائی کو ہوگی۔موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی میعاد24 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ صدر کا انتخاب الیکٹورل کالج کے ممبران کے ذریعے کیا جاتا ہے جس میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے منتخب ممبران اور تمام ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کے منتخب ممبران شامل ہوتے ہیں، بشمول قومی دارالحکومت علاقہ دہلی اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ پڈوچیری۔راجیہ سبھا اور لوک سبھا یا ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں کے نامزد ارکان الیکٹورل کالج میں شامل ہونے کے اہل نہیں ہیں اور اس لیے وہ الیکشن میں حصہ لینے کے حقدار نہیں ہیں۔ اسی طرح قانون ساز کونسلوں کے اراکین بھی صدارتی انتخاب کے لیے انتخابی امیدوار نہیں ہیں۔جب پارلیمنٹ ہاؤس اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں میں ووٹنگ ہوتی ہے، ووٹوں کی گنتی قومی راجدھانی میں ہوتی ہے۔ بعض بڑی سیاسی جماعتوں کے قائدین نے منگل کو مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی طرف سے صدارتی انتخابات میں این ڈی اے کیخلاف مشترکہ امیدوار کھڑا کرنے کیلئے اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے بدھ کو یہاں بلائی گئی میٹنگ سے پہلے سخت بات چیت کی۔