سری نگر// وادی کشمیر کو ملک کے باقی حصوں کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر- جموں قومی شاہراہ پر جمعہ کے روز یک طرفہ ٹریفک کی نقل و حمل بحال ہوگئی۔بتادیں کہ بھاری برف باری کے بعد کئی مقامات پر چٹانیں کھکس آنے کا ایک سلسلہ جاری رہنے کے باعث اس قومی شاہراہ پر گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ٹریفک کی نقل وحمل از حد متاثر رہی۔ایک ٹریفک پولیس عہدیدار نے بتایا کہ سری نگر – جموں قومی شاہراہ پر جمعے کے روز یک طرفہ ٹریفک کی نقل و حمل بحال کر دی گئی۔انہوں نے کہا کہ جمعے کے روز چھوٹی گاڑیوں کو سری نگر سے جموں روانہ ہونے کی اجازت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چھوٹی مسافر بردار گاڑیوں کو براستہ نویگ ٹنل قاضی گنڈ سے صبح کے گیارہ بجے سے جموں روانہ ہونے کی اجازت ہے۔موصوف عہدیدار نے کہا کہ منی بسوں، ٹیمپو وغیرہ جیسی گاڑیوں کو آج چلنے کی اجازت نہیں ہے۔ادھر وادی کشمیر کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر- لیہہ شاہراہ اور جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو صوبہ جموں کے ضلع پونچھ کے ساتھ جوڑنے والے تاریخی مغل روڈ پر گذشتہ کئی روز سے ٹریفک کی نقل و حمل مسلسل معطل ہے۔قابل ذکر ہے کہ سری نگر جموں قومی شاہراہ پر موسم سرما کے دوران ٹریفک کی نقل حمل از حد متاثر رہتی ہے۔اس شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت بند رہنے سے اہلیان وادی کو گونا گوں مشکلات و پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔لوگوں کا کہنا ہے کہ قومی شاہراہ بند ہوتے ہی جہاں وادی میں اشیائے ضروریہ بالخصوص اشیائے خورد نوش کی قلت پیدا ہوجاتی ہے وہیں ان چیزوں کی قیمیتیں آسمان چھونے لگتی ہیں۔