شاہراہ مسلسل بند انتظامیہ کے دعوئے ثراب، مسافروں کے ساتھ دوران سفر ناروا سلوک
سرینگر //پیرزاداہ الرشید// سرینگر جموں قومی شاہراہ مسلسل بند، ہزاروں مسافر درماند، پولیس اور انتظامیہ عوام کو سفر کی اجازت دیکر عوام کے ساتھ کھلواڑ کرتے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ناصری ٹنل کے آر پار اس وقت مسافر درماندہ ہوکر رہ گئے جب 12نومبر کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی بشمول ٹرافک پولیس اور دیگر انتظامیہ کی طرف سے مسافر بردار گاڑیوں کو جموں سے سرینگر کی طرف سفر کرنے کی اجازت دی گئی ۔تاہم اس امید کے سہارے جموں میں درماندہ ہزاروں مسافروں نے آج علی الصباح جموں سے سرینگر کیلئے جب اپنا سفر شروع کیا اور جونہی شاہراہ پر رواں قافلہ ادھمپور سے لیکر ناصری ٹنل کے آر پار پہنچ گیا تو اچانک انتظامیہ کی طرف سے ٹرافک کی نقل و حرکت یہ کہ کر بند کردی گئی کہ رامبن کے اطراف میں شاہراہ پر پسیاں گر آئی ہیں اور گاڑیاں مزید سفر نہیں کر سکتی ہیں ۔تاہم جو مسافر ناصری ٹنل کے اطراف میں پہنچ چکے تھے وہ درمیان میں درماندہ ہوکر شام دیر گیے تک اس امید میں انتظار کر رہے تھے کہ ابھی نہ ابھی راستہ قابل آمد رفت ہوگا اور وہ اپنے گھروں تک رسائی حاصل کر پائیں گے اس دوران شام دیر گئے اچانک جموں وکشمیر کشمیر پولیس اور ٹرافک پولیس کے اہلکاروں نے درمانده مسافروں سے کہا کہ وہ واپس جموں چلے جائیں ۔تاہم مسافروں شش وپنج میں واپس جانے کیلئے سوچ ہی رہے تھے کہ اس دوران ٹرافک پولیس اہلکاران اور پولیس اہلکاران مسافروں پر برس بڑے اور چند مسافر بردار گاڑیوں کے شیشے توڑ دے ۔جس پر مسافروں میں قانون کے اہکاران کے نازیبا سلوک سے بہت دکھ ہوا۔اور اس دوران سفر کررہے مرد وزن نے نمایندہ کو بتایا کہ انکو یقین تھاکہ کہ قانون کے محافظ انکی حفاظت کا انتظام کریں گے یا درماندہ ہونے کی صورت میں وہ ہوٹل مالکان سے مناسب داموں میں جگہ اور اشیائے خوردونوش کا فریضہ انجام دیں گے لیکن اسکے برعکس مسافروں کے ساتھ کیئے جانے والے سلوک سے اس بات کا شبہ ہوتا ہے کہ مزکورہ اہلکاراں ہوٹل والوں سے مسافروں کو لوٹنے کیلئے ہی قومی پر تعینات رکھے گئے ہیں جبکہ مزکورہ شاہراہ پر مسافروں کے درماندہ ہونے کی صورت میں انکو اشیائے خوردونوش کی چیزیں دوگنا قیمتوں پر فروخت کی جاتی ہیں جس کیلئے انتظامیہ کے اہکاران کی کوئی ذمہ داری نہیں بنتی ہے اس موقع پر سینکڑوں کی تعداد میں مسافروں نے لیفٹیننٹ گورنر یونین ٹریٹری جموں و کشمیر سے مطالبہ کیا ہے کہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی اور قانونی اہلکاروں کا سخت نوٹس لیا جائے اور اسی صورت میں مسافروں کو سفر کی اجازت دی جائے جب شاہراہ کی حالت درست ہو یا ہائے وے اتھارٹی اس کنڈیشن میں ہو کہ فوری سڑک رابطہ بحال کر سکے اور مسافروں کو مزکورہ شاہراہ پر لوٹنے والوں کو لگام دی جائے تاکہ مسافروں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے