جموں//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج محکمہ جنگلات و ماحولیات کے مختلف وِنگوں کے کام کاج کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری جنگلات و ماحولیات محکمہ کے ہمراہ پرنسپل چیف کنزرویٹر فارسٹ ، ڈائریکٹر ایولوجی ، ماحولیات اور ریموٹ سنسنگ ، چیئرمین اور ممبر سیکرٹری پولیوشن کنٹرول بورڈ اور متعلقہ سربراہان نے شرکت کی ۔میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ ہر گائوں ہریالی کے تحت محکمہ نے 1679پنچایتوں کا احاطہ کیا ہے اور 20.68 لاکھ پودے اور 18.27 لاکھ سیڈ بالز اور بیچ بونے والی گھاس کی سلپس تقسیم کی ہیں۔محکمہ نے جموںوکشمیر میں ایکو۔ٹوراِزم کو فروغ دینے کے لئے مختلف سہولیات تیار کی ہیں جن میں پیدل چلنے کے راستے ، کیمپنگ سائٹس ، بنگس ،کیتردھاگی ، ریش واری ، بدر کلی، وینکورا اور روزی گلی شامل ہیں ۔ دریں اثناء محکمہ نے سیاحوں کے لئے 49فارسٹ ہٹوں کو بھی کھولا ہے اور جموں وکشمیر میں 20ایکو۔ ٹریل چلایا ہے۔محکمہ سٹی بائیو ڈائیورسٹی اِنڈکس ، لوکل بائیوڈائیور سٹی سٹریٹجی اور جموں اور سری نگر شہروں کے لئے ایکشن پلان کی ترقی کے لئے بھی پوری لگن سے کام کر رہا ہے۔گرین اِنڈیا مشن کے تحت جو پہلی بار جموں وکشمیر یوٹی میں عملا یا جارہا ہے ۔ محکمہ جنگلات کے احاطہ کو بڑھانے اور ماحولیاتی نظام کی خدمات کو بہتر بنانے کے لئے کام کر ے گا جس میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ ، ہائیڈرو ولوجیکل خدمات اور کاربن کی ضبطی شامل ہیں۔ اِس کے علاوہ جنگلات پر مبنی روزی روٹی آمدنی میں بھی اضافہ ہوگااور 10,000 نفوس کو متبادلہ ایندھن کی توانائی فراہم کی جائے گی۔ اِ س مشن کو لاگو کیا جائے گا جس کی تخمینہ لاگت 372.22 کروڑ روپے اور 32,420ہیکٹر اراضی کا احاطہ کرے گا۔ ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے محکمہ جنگلات سے کہا کہ وہ فارسٹ مینجمنٹ کمیٹی ، بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹی اور پنچایت پلانٹیشن کمیٹیوں کے درمیان ہم آہنگی کو یقینی بنائیں۔محکمہ جنگلات نے 246فائر کنٹرول روم، ٹول فری ہیلپ لائن( 1800-180-7181)قائم کر کے، پاہریدار موبائل ایپ تیار کرکے اور بروقت تخفیفی اقدامات بشمول فائر لائنز ، پانی کے ذرائع ، آگ کی روکتھام اور اِنتظام کو فعال، ٹو ل اور آلات ، مشترکہ کنٹرول روم ، آگاہی پید اکرنا اور فرضی مشقیں کے طورپر اُٹھائے ہیں۔محکمہ نے جنگل کی آگ سے متعلقہ مختلف مطالعات کو بھی مرتب کیا اور جاری کیا ہے ۔اَب تک محکمہ نے 4296.70ہیکٹر رقبہ کا تدارک کیا ہے ،30.36 لاکھ آر ایف ٹی فصیل بندی کی ہے،10.24لاکھ پودے لگائے ہیںاور نرسریوں میں 3.28لاکھ پودے تیار کئے ہیں۔مزید برآن محکمہ نے گرین جے کے ڈرائیو 2021-22 ء کے تحت 35.47 پودے لگاکر 5709.08 ہیکٹر رقبہ کا احاطہ کیا ہے۔محکمہ وائلڈ لائف پروٹیکشن جموںوکشمیر کا پہلا مکمل چڑیا گھر تیار کررہا ہے جس کی تخمینہ لاگت 62.41کروڑ روپے ہے ۔ نگروٹہ ،جموں کے علاوہ کشتواڑ ہائی آلٹ چیوڈ نیشنل پارک کے لئے تخفیفی منصوبے کو نافذکرناا ور ہانگل، آبی پرندوں اور برفانی چیتے کے لئے آبادی کا تخمینہ لگانے کی مشقیں شروع کرنا ہے۔چیف سیکرٹری نے محکمہ جنگلات کو ہدایت دی کہ وہ محکمہ دیہی ترقیات ، جل شکتی محکمہ ، زراعت اور متعلقہ محکموں اور مشن یوتھ کے ساتھ استدقاق کے تحت لازمی طور پر پانچ کروڑ روزگار کے مواقع پیدا کریں۔ڈاکٹر اورن کمار مہتا نے جموںوکشمیر کے تمام 650 ویٹ لینڈوں کے مناسب تحفظ اور انتظام پر زور دیا اور محکمہ کے مختلف شعبوں بشمول جنگلات ، مٹی کے تحفظ ، جنگلی حیات ، پولیوشن کنٹرول بورڈ اور سماجی جنگلات کے وسیع تر اِنضمام پر زور دیا۔چیف سیکرٹری نے محکمہ جنگلات کو مزید ہدایت دی کہ وہ تمام 4290 پنچایتوں میں ولیج پنچایت پلانٹیشن کمیٹیوں کو فعال کریں اور خطے کے لحاظ سے پائیدار ترقی کے ماڈلوںکو تیار کرنے کے لئے ماہانہ مکالمے کو فروغ دیں۔محکمہ سے ایک کثیر الضابطہ کنورجنسی ماڈل کو اپنانے کے لئے بھی کہا گیاجس میں سکولی سطح کے ایکو کلبوں، ولیج پنچایت پلانٹیشن کمیٹیوں، اورمنریگا کے کاموں کو مختلف شجرکاری اور تحفظی مہمات سے منسلک کیا جائے۔محکمہ سے یہ بھی کہا گیا کہ وہ دونوں دارالخلافائی کے لیے سٹی بائیو ڈائیورسٹی انڈکس، لوکل بائیو ڈائیورسٹی سٹریٹجی اور ایکشن پلان کی تیاری میں تیزی لائے۔پولیوشن کنٹرول بورڈ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آلودگی پھیلانے والی صنعتوں جیسے ٹینریز، اینٹوں کے بھٹوں، سیمنٹ اور کیڑے مار ادویات کی نگرانی کو سخت کرے۔