سری نگر// وادی کشمیر میں سردیوں کے بادشاہ چالیس روزہ چلہ کلان کی حکومت کے خاتمے کے بعد بیس روزہ چلہ خورد کے تخت نشین ہونے کے ساتھ ہی شبانہ درجہ حرارت میں قدرے بہتری واقع ہوئی ہے۔بتادیں کہ وادی میں ٹھٹھرتی سردیوں کے لئے مشہور چالیس روزہ چلہ کلان کا دور قتدار اتوار کے روز اختتام پذیر ہوا اور بیس روزہ چلہ خورد تخت نشین ہوا۔گرچہ چلہ خورد کے دوران بھاری برف باری کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا ہے تاہم اس میں سردیوں کے زور میں بتدریج کمی واقع ہوتی ہے۔دریں اثنا محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق جموں وکشمیر میں اگلے چوبیس گھنٹوں کے دوران کہیں کہیں ہلکی برف باری یا بارش متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی کے میدانی و بالائی علاقوں میں 2 فروری کو ہلکے سے درمیانی درجے کی برف باری کا امکان ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وادی میں چار فروری تک موسم خراب رہنے کا ہی امکان ہے۔گرمائی دارلحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی2.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سری نگر میں18 دسمبر کو رواں موسم کی سرد ترین رات درج ہوئی تھی جب کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 6.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی7.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی4.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی7.0 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی0.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی2.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا کم سے کم درجہ حرارت منفی3.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔ادھر وادی میں پیر کے روز موسم دن بھر خشک رہا اور آفتاب نے بھی بادلوں کی اوٹ سے باہر نکلنے کی کئی کامیاب کوشیں کیں۔