نئی دہلی////صدر دروپدی مرمو نے کہا ہے کہ حکومت صاف ایندھن پر خصوصی توجہ دے رہی ہے اور اس تصور کو تبدیل کرنے کے لئے کام کر رہی ہے جس میں ترقی اور قدرت کو متضاد سمجھا جاتا ہے۔سرجیکل اسٹرائیک سے لے کر دہشت گردی کے خلاف سخت کریک ڈاؤن تک، کنٹرول لائن سے لے کر ایل اے سی تک ہر غلط مہم جوئی کا مناسب جواب دینے تک، دفعہ 370 کی منسوخی سے لے کر تین طلاق تک، میری حکومت کو ایک فیصلہ کن حکومت کے طور پر پہچاناگیا ہے۔بجٹ اجلاس کے پہلے دن منگل کو پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا، ‘‘ہندوستان نے اس سوچ کو بھی بدل دیا ہے جو ترقی اور قدرت کو متضاد سمجھتی تھی۔ میری حکومت سبز ترقی پر توجہ دے رہی ہے اور پوری دنیا کو مشن لائف سے جوڑنے پر زور دے رہی ہے۔انہوں نے کہا، "حکومت نے گزشتہ آٹھ برسوں میں شمسی توانائی کی صلاحیت میں تقریباً 20 گنا اضافہ کیا ہے۔ آج ہندوستان قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں دنیا میں چوتھے نمبر پر ہے۔ ملک نے نو سال پہلے ہی غیر جیواشم ایندھن سے ملک کی بجلی کی پیداوار کی 40 فیصد صلاحیت پیدا کرنے کا ہدف حاصل کر لیا ہے۔صدر نے کہا کہ حکومت نے حال ہی میں مشن ہائیڈروجن کو بھی منظوری دی ہے۔ یہ سبز توانائی کے میدان میں ہندوستان میں لاکھوں کروڑوں روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے والا ہے۔ اس کے نتیجے میں صاف توانائی کے ساتھ ساتھ انرجی سیکیورٹی کے لیے بیرونی ممالک پر ملک کا انحصار کم ہو گا۔انہوں نے کہا، ‘‘ملک کے شہروں سے آلودگی کو کم کرنا بھی ہماری بڑی ترجیح ہے، اس لیے الیکٹرک موبلیٹی کے لیے بڑے پیمانے پر کام جاری ہے۔ فیم اسکیم کے تحت، مرکزی حکومت کی طرف سے دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے کئی شہروں میں سات ہزار سے زیادہ الیکٹرک بسیں پبلک ٹرانسپورٹ میں شامل کی جا رہی ہیں۔ پچھلے آٹھ برسوں میں ملک میں میٹرو نیٹ ورک میں تین گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے اور آج 27 شہروں میں میٹرو ٹرین پر کام جاری ہے۔صدر نے کہا کہ حکومت صاف ایندھن کے فروغ اور صاف توانائی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں 100 سے زائد نئی آبی گزرگاہیں بھی تیار کی جا رہی ہیں۔ یہ نئی آبی گزرگاہیں ملک میں نقل و حمل کے شعبے کی بحالی میں معاون ثابت ہوں گی۔ ملک میں طبی اور اعلیٰ تعلیم کو فروغ دینے کے مقصد سے گزشتہ آٹھ نو برسوں سے تقریباً ہر ماہ ایک میڈیکل کالج قائم کیا جا رہا ہے اور اس عرصے کے دوران ملک میں ہر روز دو کالج اور ہر ہفتے ایک یونیورسٹی قائم کی گئی۔ صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے آج بجٹ اجلاس کے آغاز کے موقع پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جس رفتار اور پیمانے پر ملک کی ترقی کے لیے کام کر رہی ہے وہ بے مثال، لاجواب ہے۔ مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد غریبوں کے لیے ہاؤسنگ اسکیم کے اوسطاً 11,000 گھر روزانہ بنائے جا رہے ہیں۔ اسی عرصے کے دوران روزانہ اوسطاً 2.5 لاکھ لوگوں کو براڈ بینڈ کنکشن سے جوڑا گیا ہے اور 55000 سے زیادہ گیس کنکشن دیے گئے ہیں۔ مدرا یوجنا کے تحت روزانہ 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے قرضے تقسیم کیے گئے ہیں۔سماجی انفراسٹرکچر کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2004 سے 2014 کے درمیان جہاں ملک میں 145 میڈیکل کالج کھولے گئے وہیں مودی حکومت کے دور میں 260 سے زیادہ میڈیکل کالج کھولے گئے ہیں۔ میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کے لیے گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ نشستوں کی تعداد اب پہلے کے مقابلے میں دوگنی ہوچکی ہے۔ سال 2014 سے پہلے جہاں ملک میں کل 725 یونیورسٹیاں تھیں وہیں صرف پچھلے آٹھ برسوں میں 300 سے زائد نئی یونیورسٹیاں بنی ہیں۔ اس عرصے کے دوران ملک میں پانچ ہزار سے زائد کالج بھی کھولے گئے ہیں۔صدر جمہوریہ نے کہا کہ پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت 2013-14 تک ملک میں تقریباً تین لاکھ 81 ہزار کلومیٹر سڑکیں بنائی گئی تھیں، جب کہ سال 2021-22 تک دیہی سڑکوں کا یہ جال بڑھ کر سات لاکھ کلومیٹر سے زیادہ ہو گیا ہے۔ اب تک ملک کی 99 فیصد سے زائد بستیاں سڑک کے ذریعے جڑ چکی ہیں۔ ورلڈ بینک سمیت کئی اداروں کے مطالعے کے مطابق دیہی سڑکوں نے گاووں میں روزگار، زراعت، تعلیم اور صحت پر بہت مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔نیشنل ہائی وے نیٹ ورک میں پچھلے آٹھ برسوں کے دوران 55 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ جلد ہی بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت ملک کے 550 سے زیادہ اضلاع کو ہائی ویز سے جوڑا جائے گا۔ معیشت کو تقویت دینے والے راہداریوں کی تعداد 6 سے بڑھ کر 50 ہونے والی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کا ہوابازی کا شعبہ بھی تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ سال 2014 تک جہاں ملک میں ہوائی اڈوں کی تعداد 74 تھی اب یہ بڑھ کر 147 ہو گئی ہے۔ آج ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی ایوی ایشن مارکیٹ بن گیا ہے۔ فلائٹ پلاننگ بھی اس میں بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ ہندوستانی ریلوے اپنے جدید اوتار میں ابھر رہی ہے اور ملک کے ریلوے نقشے میں بہت سے ناقابل رسائی علاقوں کو بھی شامل کیا جا رہا ہے۔ وندے بھارت ایکسپریس کی شکل میں ایک جدید اور نیم تیز رفتار ٹرین ہندوستانی ریلوے کا حصہ بن گئی ہے۔ جموں و کشمیر اور شمال مشرق کے ناقابل رسائی علاقوں کو بھی ریلوے کے ذریعے جوڑا جا رہا ہے۔ ملک کے بڑے ریلوے سٹیشنوں کو جدید بنایا جا رہا ہے۔ ہندوستانی ریلوے تیزی سے دنیا کی سب سے بڑا الیکٹرک ریلوے نیٹ ورک بننے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ – ہندوستانی ریلوے کو محفوظ بنانے کے لیے دیسی ٹیکنالوجی۔ کاوچ کو بھی تیزی سے پھیلایا جا رہا ہے۔صدر دروپدی مرمو نے مودی حکومت کو لگاتار دو میعاد تک کام کرنے کا موقع دینے پر عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکومت نے اس عرصے کے دوران جرات مندانہ اور ٹھوس قدم اٹھائے ہیں۔بجٹ اجلاس کے پہلے دن منگل کو پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ مرمو نے کہا، ”آج اس اجلاس کے ذریعے میں ہم وطنوں کا شکریہ ادا کرتی ہوں جو انہوں نے دیا ہے۔ لگاتار دو مرتبہ مستحکم حکومت کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ حکومت نے ہمیشہ ملکی مفاد کو مقدم رکھا، پالیسی حکمت عملی کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کا عزم ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ اس عرصے میں حکومت نے بہت سے جرات مندانہ فیصلے کیے ہیں اور ٹھوس اقدامات کرتے ہوئے ملکی سرحدوں کی حفاظت اور ملک کے اندر قومی یکجہتی کو یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔محترمہ مرمو نے کہا، ’’سرجیکل اسٹرائیک سے لے کر دہشت گردی کے خلاف سخت کریک ڈاؤن تک، کنٹرول لائن سے لے کر ایل اے سی تک ہر غلط مہم جوئی کا مناسب جواب دینے تک، دفعہ 370 کی منسوخی سے لے کر تین طلاق تک، میری حکومت کو ایک فیصلہ کن حکومت کے طور پر پہچاناگیا ہے۔انہوں نے کہا، ’’ہمیں ایک مستحکم اور فیصلہ کن حکومت کا فائدہ ہے کہ 100 سالوں میں سب سے بڑی تباہی اور اس کے بعد کے حالات سے نمٹنے کے لیے۔ دنیا میں جہاں بھی سیاسی عدم استحکام ہے، وہ ممالک آج شدید بحرانوں میں گھرے ہوئے ہیں، لیکن میری حکومت کے قومی مفاد میں کیے گئے فیصلوں کی وجہ سے ہندوستان باقی دنیا کے مقابلے میں بہت بہتر پوزیشن میں ہے۔