سری نگر// جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر میں موجود بے پناہ وسائل کے پیش نظر نوجوانوں کو نوے کی دہائی میں بندوق اٹھانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی انہوں نے کہا کہ آج بھی کچھ لوگ اس خطے کے امن سے خوش نہیں ہیں لہذا وہ نوجوانوں کو مسلسل گمراہ کر رہے ہیں موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو اننت ناگ کے رانی پورہ مٹن علاقے میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا: ’جموں و کشمیر بے پناہ وسائل و صلاحیتوں سے مالا مال ہے لہذا نوجوانوں کو (سال1991میں) بندوق اٹھانے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ان کا کہنا تھا: ’آج بھی کچھ لوگ اس خطے کے امن سے خوش نہیں ہیں وہ نوجوانوں کو مسلسل گمراہ کر رہے ہیں‘۔مسٹر سنہا نے کہا کہ یونین ٹریٹری میں پانچ اگست2019 کے بعد ترقی کی رفتار نے اونچائی کی نئی منزلوں کو طے کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سال2019 سے قبل روزانہ صرف چھ کلو میٹر روڈ تعمیر کئے جاتے تھے جبکہ آج بیس کلو میٹر روڈ تعمیر کئے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قبل 2019 کے صرف 25 سو کلو میٹر روڈ کی یومیہ میگڈا مائزیشن کی جاتی تھی جبکہ آج 75 سو کلو میٹر روڈ کی میگڈامائزیشن کی جاتی ہے۔موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آج جموں وکشمیر کے کسان اپنی آمدنی کے باعث سب سے زیادہ خوش ہیں۔انہوں نے کہا: ’جہاں تک کسانوں کی آمدنی کا تعلق ہے تو جموں وکشمیر پنجاب اور ہریانہ کے بعد اس میں سب سے بہتر ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری انتظامیہ کاریگروں کی بہبودی کے لئے بھی پر عزم ہے۔
مسٹر سنہا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا ملک کے تمام تجارتوں اوردستکاریوں سے گہرا دلی لگاؤ ہے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے تعاون سے ہماری انتظامیہ قدیم دستکاری کو محفوظ رکھنے کے لئے ہم ممکن مدد فراہم کر رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہر ملک اور معاشرہ اپنی مخصوص دستکاریوں اور میوزک سے پہچانا جاتا ہے اور کشمیر اپنی شاندار دستکاریوں اور دستکاروں سے دنیا میں مشہور ہے۔