سرینگر// فوجی سربراہ کے دورہ لداخ سے پہلے ائرفورس کی نئی دہلی میں اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد تاکہ مشرقی لداخ میں چینی لبریشن آرمی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا موثر جواب دیاجاسکے ۔ادھرمشرقی لداخ میں بھارت کی فوج کی جانب سے چینی لبریشن آرمی کے خلاف اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کے لئے چینی لبریشن آرمی نے ہندی زبان سیکھنا شروع کی ہے اور لبریشن آرمی کی جانب سے نئی حکمت عملی بھی اپنائی جارہی ہے ۔ چینی وزیرخارجہ دورہ نئی دہلی کے بعد امکانات پید اہوگئے تھے کہ بھارت چین کے مابین کشیدگی اور تناؤ میں کمی آ ئیگی۔ 18اپریل کو فوجی سربراہ جنرل ایم این نرواہ نے لداخ کے دورہ پرجارہے ہے تاکہ چینی لبریشن آرمی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں جانکاری حاصل کرے تاکہ بھارت کی جانب سے اس کامتبادل اختیار کیاجاسکے ۔فوجی سربرا ہ کے دورہ لداخ سے پہلے نئی دہلی میں ہوائی فوج کے اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد ہوئی جس میں ہوائی فوج کے سربراہ نے شرکت کی جس میں اعلیٰ سطحی چینی لبریشن آرمی کی طرف سے مشرقی لداخ میں نئی حکمت عملی اَپ لوڈ کرنے کے لیئے اٹھائے جانے والے اقدامات پرغور خوض کیاگیا۔ادھرمشرقی لداخ میں چینی لبریشن آرمی نے بھارت کی فوج کی جانب سے ان کے خلاف اٹھائے جانے والے اقداما ت کے بارے میں جانکاری حاصل کرنے کے لئے ہندی زبان سیکھناشروع کی ہے اور کئی لبریشن آرمی کے جوانوں کوہندی زبان سکھائی جارہی ہے تاکہ وہ عام لوگوں کے ساتھ را بطہ قائم کرکے ان سے بھار ت کی جانب سے تفصیلات حاصل کرسکے ۔دفاعی ذررائع کے مطابق چینی لبریشن آرمی نے مشرقی لداخ میں نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیاہے ایف ایم ریڈوں کابھی استعمال کیاجارہاہے جسے کئی طرح کے بیانا ت بھی نشرکئے جاتے ہے ۔