سری نگر//جموں و کشمیر اپنی پارٹی نے کشمیر پریس کلب کی اراضی اور عمارت کا کنٹرول محکمہ اسٹیٹس کے پاس رکھنے کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پریس کی آزادانہ سرگرمیوں کو یقینی بنانے کے لئے حکومت کو ایسا اقدام کرنے سے گریز کرنا چاہئے تھا۔پارٹی کے نائب صدر اور سابق وزیر غلام حسن میر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ انتظامیہ کو پریس کلب کے داخلی معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایسے اقدام جن کے تحت ایک معروف پریس ایسو سی ایشن کو بے اختیار کر دیا گیا ہے، کی مخالفت کرتے ہیں۔موصوف نائب صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ اس پریس کلب کی سابق پوزیشن کو بحال کرے اور بغیر کسی مداخلت کے اس ایسو سی ایشن کو اپنے آئین کے مطابق چلنے کی اجازت دے۔قابل ذکر ہے کہ سوسائٹیز آف کشمیر کے رجسٹرار کی طرف سے رجسٹریشن کو معطل کرنے کے بعد ہفتے کے روز کشمیر پریس کلب کی ایک عبوری انتظامیہ تشکیل دی گئی تھی جو تنازعے کا باعث بن گئی تھی۔الزام لگایا گیا تھا کہ صحافیوں کے جس گروپ نے کلب کا انتظام سنبھالا ہے اس کو حکومت کی حمایت حاصل ہے۔اس تنازعے کے پیش نظر حکومت نے پریس کلب کے احاطے کی الاٹمنٹ کو پیر کے روز منسوخ کیا اور کلب کو الاٹ کی گئی اراضی اور عمارت کا کنٹرول فی الوقت اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے پاس رکھنے کا فیصلہ لیا۔