سری نگر//شمالی ضلع بارہ مولہ میں اینٹی کرپشن بیورو نے لمبردار کو سائل سے چار ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔اے سی بی کا کہنا ہے کہ رشوت کے اس معاملے میں پٹواری کے رول کی بھی تحقیقات شروع کی گئی ہے۔اے سی بی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بارہ مولہ سے تعلق رکھنے والے ایک شہری نے اینٹی کرپشن بیورو میں شکایت درج کی کہ کانٹھ مولہ بارہ مولہ کا لمبردار منظور احمد اور پٹواری حلقہ خواجہ باغ این او سی کے حصول کی خاطر چار ہزار روپیہ کی رشوت طلب کر رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سائل نے تحریری شکایت میں بتایاکہ اس نے بلڈنگ پرمشن کی خاطر ایم سی بارہ مولہ میں دو درخواستیں جمع کیں اور این او سی کی خاطر متعلقہ محکموں کے ساتھ رابط قائم کیا۔سائل نے الزام لگایا کہ جب اس نے کانٹھ باغ کے پٹواری کے ساتھ رابط قائم کرکے این اسی اور رونیو رپورٹ مانگی تو اس نے لیت ولعل کا مظاہرہ کیا اور بعد ازاں لمبردار منظور احمد نے فون کیا اور پانچ ہزار روپیہ کا تقاضہ کیا۔سائل نے اینٹی کرپشن بیورو کا درواہ کھٹکھٹایا اور انہیں اس بارے میں مکمل جانکاری فراہم کی۔اے سی بی نے معاملے کے متعلق مختلف دفعات کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔موصوف ترجمان کے مطابق منگل کے روز اے سی بی نے ایک جال بچھایا جس دوران لمبردار کو سائل سے چار ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر دبوچا گیا۔ان کے مطابق ا?زاد گواہوں کی موجودگی میں لمبردار کے قبضے سے رشوت کی رقم، این او سی اور دوسرے کاغذات برآمد کرکے ضبط کئے گئے۔انہوں نے مزید بتایا کہ لمبردار منظور احمد ساکن گوٹیار بارہ مولہ کو فوری طورپر حراست میں لے کر اس کے گھر کی بھی تلاشی لی گئی۔اینٹی کرپشن بیورو کے مطابق متعلقہ پٹواری اور تحصیل آفس بارہ مولہ میں تعینات دیگر سرکاری ملازمین کے رول کی بھی تفتیش شروع کی گئی ہے جو لمبردار کو بطور درمیانہ دار استعمال کرکے عام لوگوں سے رشوت وصول کرر ہے تھے۔