جموں//جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ آر آر سوین نے منگل کے روز کہا کہ راجور ی اور پونچھ اضلاع میں لشکر طیبہ کے ایک ماڈیول کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈرون کے ذریعے گرائے گئے نقدی ،منشیات اور اسلحہ وگولہ بارود کو اکھٹا کرنے کے بعد اس کی تقسیم کاری میں سات افراد ملوث پائے گئے ہیں ، جن میں سے خاتون سمیت تین افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔اطلاعات کے مطابق جموں میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران پولیس سربراہ آر آر سوین نے کہاکہ ڈرون سے گرائے گئے اسلحہ وگولہ بارود، نقدی اور منشیات کی کھیپ کو حاصل کرنے والے افراد کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون شروع کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران راجوری اور پونچھ میں دس مقامات پر تلاشی لی گئی جس دوران سات افراد کی شناخت مکمل کی گئی ہے۔پولیس سربراہ نے کہاکہ ان میں سے تین کی پہلے ہی گرفتاری عمل میں لائی گئی جبکہ دیگر چار کی شدومد سے تلاش جاری ہے۔ڈی جی پی نے کہاکہ ٹھوس ثبوت و شواہد سے عیاں ہوا ہے کہ مذکورہ افراد نے پاکستانی ڈرون کے ذریعے گرائے گئے اسلحہ وگولہ بارود، آئی ای ڈیز ، نقدی اور منشیات کی کھیپ کو حاصل کرکے مطلوبہ ہدف تک پہنچایا۔ان کے مطابق پولیس اور سی آئی ڈی نے زمینی سطح پر تحقیقات کے بعد اس ٹیرر ماڈیول کا پردہ فاش کیا۔پولیس چیف نے گرفتار ملی ٹینٹوں کی شناخت گلشن ناز ، امتیاز احمد ساکنان کوٹرناکہ اور عابد شاہ ساکن بدھل کے بطور کی ہے۔ڈی جی پی نے کہاکہ ہمارے پاس ڈیجیٹل ثبوت ہے کہ تینوں پاکستانی ہینڈلرز کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔آر آر سوئین نے کہا کہ یہ رقم لاکھوں میں آئی ہے اور بہت سے لوگوں میں یہ رقم تقسیم کی گئی۔انہوں نے مزید بتایا کہ ماسٹر مائنڈ محمد قاسم عرف سلیمان عرف سلمان ساکن ماہور ریاسی اس وقت پاکستان میں مقیم ہے۔پولیس چیف نے بتایا کہ قاسم لشکر طیبہ کا اعلیٰ کمانڈر ہے اور گورنمنٹ آف انڈیا نے اس کو حال ہی میں انتہائی مطلوب دہشت گرد قرار دیا ۔ان کے مطابق قاسم کو اشتہاری قرار دے دیا گیا اور اس کے سر پر دس لاکھ روپیہ کا انعام بھی رکھا گیا ہے۔پولیس چیف کے مطابق قاسم ڈرون کے ذریعے اسلحہ وگولہ بارود کے ساتھ ساتھ نقدی بھی بھیج رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ قاسم کٹرا میں یاترا گاڑی اور نروال جموں دھماکوں میں براہ راست ملوث ہے۔ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نے بتایا کہ قاسم ’وی پی این‘ اور ’پی او آئی پی‘ نیٹ ورکنگ کے ذریعے نوجوانوں کو اکسانے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے۔پولیس سربراہ نے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کے بہکاوے میں نہ آئے۔