سری نگر// ضلع مجسٹریٹ سری نگر نے کالعدم جماعت اسلامی کی تین جائیدادوں جن میں مرحوم سید علی گیلانی کی رہائش گاہ شامل ہے، کو سیل کرنے کا حکم دیا ہے۔ضلع مجسٹریٹ سری نگر نے اس سلسلے میں بٹہ مالو پولیس اسٹیشن میں درج ایک کیس کی ایس آئی اے کی طرف سے کی جانے والی تحقیقات کے بعد احکامات جاری کئے ہیں۔حکمنامے میں کہا گیا: ’حکومت ہند نے غیر قانونی سرگرمیوں کے روک تھام ایکٹ 1967 کے تحت حاصل اختیارات کے رو سے جماعت اسلامی کو کالعدم قرار دیا ہے‘۔حکمنامے میں کہا گیا: ’تین جائیدادیں منظر عام پر آئیں ہیں جو کالعدم جماعت اسلامی کی ملکیت ہیں یا اس کے زیر قبضہ ہیں اور ضلع سری نگر کے دائرہ اختیار میں ہیں، جو یو اے (پی) سیکشن 8 کے تحت نوٹیفائی کی جانی ہیں‘۔ضلع مجسٹریٹ کے حکمنامے کے مطابق ان جائیدادوں میں سے ایک شالہ ٹنگ خوشی پورہ میں ایک کنال سات مرلوں پر محیط اراضی ہے جو ضلع صدر بشیر احمد لون ولد عبدالصمد لون ساکن ہارون سری نگر کے ذریعے جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے نام ہے۔دوسری جائیداد خوشی پورہ شالہ ٹنگ میں ہی سروے نمبر267 کے تحت ایک کنال تین مرلوں پر محیط اراضی ہے اور یہ بھی ضلع صدر بشیر احمد لون ولد عبدالصمد لون ساکن ہارون سری نگر کے ذریعے جماعت اسلامی جموں وکشمیر کے نام ہے۔تیسری جائیداد برزلہ سری نگر میں واقع دو منزلہ دو رہائشی عمارتیں ہیں جو 17 مرلہ اور199 مربع فٹ اراضی پر تعمیر ہوئی ہیں اور سید علی شاہ گیلانی ولد سید پیر شاہ گیلانی اور فردوس احمد عصمی ولد غلام نبی عصمی کے نام ہیں۔حکمنامے میں کہا گیا: ’متعلقہ تحصیلدار سے رپورٹ حاصل کرنے اور مذکورہ جائیدادوں سے متعلق ریونیو ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد معلوم ہوا ہے کہ یہ جائیدادیں کالعدم جماعت اسلامی کی ملکیت ہیں یا اس کے اراکین کے قبضے میں ہیں‘۔ضلع مجسٹریٹ کے حکمنامے میں کہا گیا: ’ریکارڈس اور دیگر متعلقہ دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد میں ضلع مجسٹریٹ سری نگر مطمئن ہوں کہ مذکورہ بالا جائیدادوں کو نوٹیفائی کرنے کے لئے دستیاب مواد کافی ہے‘۔