نئی دہلی//کانگریس سمیت اپوزیشن جماعتوں نے جمعہ کو راجیہ سبھا میں چینی دراندازی، ہند چین سرحد پر کشیدگی، بے روزگاری اور کچھ دیگر مسائل پر ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے وقفہ صفر کی کارروائی نہیں ہوسکی اور11:35 بجے ایوان کی میٹنگ 12 بجے تک ملتوی کردی گئی ڈپٹی اسپیکر ہری ونش نے صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد کہا کہ آٹھ ارکان نے سرحد پر کشیدگی، بے روزگاری اور کچھ دیگر مسائل سے متعلق رول 267 کے تحت نوٹس دیا ہے۔ ضوابط کے مطابق نوٹس نہ ہونے کی وجہ سے انہیں مسترد کر دیا گیا ہے۔ نوٹس دینے والے ارکان میں کانگریس کے رندیپ سنگھ سرجے والا، پرمود کمار تیواری اور رنجیت رنجن و عام آدمی پارٹی کے راگھو چڈھا شامل تھے۔اس کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے ہنگامہ آرائی شروع کر دی اور ایوان کے درمیان آکرشوروغل کرنے لگے۔ اپوزیشن ارکان کے دو بار ایوان کے وسط میں آنے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان کی جانب سے اس کے خلاف نعرے بازی کی وجہ سے ایوان کی میٹنگ 11.35 بجے دوپہر 12 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔اس سے قبل جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے نے واضح کیا کہ چند روز قبل اروناچل پردیش کے توانگ میں چینی فوج نے تجاوزات کیا تھا اور ہندوستانی فوج نے بہادری سے اس کا مقابلہ کیا۔ دنیا کی نظریں اس واقعہ پر جمی ہوئی تھیں۔ اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے یہ مسئلہ اٹھانا ان کی ذمہ داری تھی۔ انہوں نے 14 دسمبر کو ایوان میں مداخلت کی لیکن کہا گیا کہ اس سلسلے میں کوئی نوٹس نہیں دیا گیا۔ اس حوالے سے میڈیا میں رپورٹ آئی ، جس سے انہیں لگا کہ انہیں ٹوکا گیاتھا۔ اس سے انہیں تکلیف ہوئی۔