سری نگر//کانگریس کے سینئر لیڈرا ور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے بدھ کے روز کہا کہ ’’ یہ امر نہایت ہی افسوس ناک ہے کہ کشمیر میں شناخت کے بعد بے گناہ لوگوں کو قتل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں پنڈت سنگھرش سمیتی کی پریشانی حق بجانب ہے۔ یہ وہی سنگھرش سمتی ہے، جس نے کبھی بھی پنڈتوں کو کشمیر سے چلے جانے کے لئے نہیں کہا اور بْرے حالات میں بھی اْس نے ابھی تک کشمیر نہیں چھوڑا!اْن کے مطابق ریاستی انتظامیہ کو فوری طور ایسے اقدامات کرنے چاہیں تاکہ کشمیری پنڈتوں کو اپنی حفاظت کے بارے میں اطمینان حاصل ہو جائے۔ انتظامیہ کو سنگھرش سمتی کو بلاکر اس کا اطمینان بھی حاصل کرنا چاہئے !میرا خیال ہے کہ جب تک ریاستی انتظامیہ فیصلہ کن طریقے سے حفاظتی انتظامات نہیں کرتی ، تب تک کشمیری پنڈت سے وابستہ ہمارے بھائی بہنوں کو دل میں اطمینان اور سکون حاصل نہیں ہوگا۔ریاستی انتظامیہ کو فوری طور دو اہم اقدامات کرنے چاہیں۔ ایک یہ کہ پنڈت برادری سے وابستہ سرکاری ملازمین کو محفوظ مقامات پر تعینات کرنا چاہئے اور دوم سنگھرش سمتی اور دیگر پنڈتوں کی تنظیموں کو بلا کر اْن کی تجاویز حاصل کرنی چاہیں۔ریاستی انتظامیہ کو اس بات کیلئے عہد کرنا چاہئے کہ آئندہ کسی بے گناہ کا قتل نہیں ہوگا۔‘‘