سرینگر / / جموں کشمیر میں دفعہ 370کی منسوخی کے بعد مکمل طور پر امن بحال ہوا کا دعویٰ کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ تمام شمال مشرقی ریاستوں میں بی جے پی کے اقتدار میں ہونے کے ساتھ خطے میں سرحدی تنازعات اور عسکریت معاملات کو سال 2024 تک حل کیا جائے گا ۔ حیدر آباد میں بی جے پی قومی ایگزیکٹیو کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کنبہ پرستی ، ذات پات کو تنقید کا نشانہی بناتے ہوئے کہا کہ ایسی سیاست سب سے بڑا گناہ ہے اور سالوں تک ملک کو اس کا درد برداشت کرنا پڑا ہے، لیکن اب خاندانی سیاست ختم ہوجائے گی۔ انہوںنے دعویٰ کیا کہ ملک میں آنے والے 30 سے 40 سال تک کا وقت بی جے پی کا ہوگا اور پارٹی آندھرا پردیش ، تمل ناڈو ، اوڈیشہ سمیت دیگر سبھی ریاستوں میں اقتدار حاصل کرے گی، ساتھ ہی کنبہ پرستی کی سیاست کو ختم کردے گی۔امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس فیملی کی پارٹی بن کر رہ گئی ہے۔ کئی کانگریسی لیڈر پارٹی میں داخلی جمہوریت کیلئے لڑ رہے ہیں، لیکن گاندھی فیملی تنظیمی الیکشن نہیں ہونے دے رہی ہے ، اس سے انہیں پارٹی پر اپنا کنٹرول کھونے کا ڈر ہے۔جموں کشمیر کی بات کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد ملک کے لوگوں کے ساتھ بی جے پی کے عہد کی تکمیل قرار دیا اور زور دے کر کہا کہ اس کی منسوخی سے جموں و کشمیر میں امن بحال ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کی بہترین کوششوں اور عوام نواز پالیسیوں سے ہی شمال مشرقی ریاستوں میں بھی امن قائم ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ خطے کے تمام تنازعات 2024 تک حل ہو جائیں گے چاہئے وہ وہاں سرحدی تنازعات ہو یا عسکریت پسندی کا معاملہ ہو۔ انہوں نے ترقی کے اگلے دور کیلئے جنوبی ہندوستان کی نشاندہی کی، اور کہا کہ اپوزیشن اپنی تنظیم کے اندر جمہوریت کے لیے لڑنے والے کانگریس کے اراکین سے ناخوش اور مایوس ہو گئی ہے کیونکہ اس کا حکمران خاندان اپنی پوزیشن پر قائم ہے۔