سرینگر // انسانیت کی ترقی کیلئے عالمی امن کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا کہ ’’مہذب معاشرے میں شدت پسندی ،تفرقہ بازی اور نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہے‘‘۔راشٹرپتی نواس میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموکریٹک لیڈرشپ کے طلباء کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستانی نہ صرف اپنی ثقافت پر فخر کرتے ہیں بلکہ تمام ثقافتوں اور مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم واسدھائیو کٹمبکم کے فلسفہ میں یقین رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان دنیا کا سب سے زیادہ سیکولر ملک ہے اور کوئی بھی شخص خواہ اس کے مذہب سے تعلق رکھتا ہو، اعلیٰ ترین آئینی عہدے پر فائز ہوسکتا ہے۔ تنوع میں اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہ انہوں نے کہا کہ بانٹنا اور دیکھ بھال کرنا ہندوستانی تہذیب کی بنیادی قدر ہے۔ نائیڈو نے کسی بھی مذہب یا مذہبی شبیہہ کی تذلیل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستانی ثقافت کے خلاف ہے، جو تکثیریت اور جامعیت پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو کسی بھی مذہب کے خلاف نفرت انگیز تقریر یا توہین آمیز تبصرہ نہیں کرنا چاہئے۔ طلباء کے وسیع سوالوں کا جواب دیتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ احتجاج کرنا ایک جمہوری حق ہے لیکن پرتشدد طریقوں کا سہارا لینے سے ملک کے مفادات کو نقصان پہنچے گا۔مقننہ میں رکاوٹوں پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ آگے بڑھنے کا راستہ ’’بات چیت، بحث اور فیصلہ‘‘ہونا چاہئے نہ کہ خلل ڈالنا۔ انہوں نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ مقننہ میں غیر اخلاقی رویے کو اجاگر کرنے سے گریز کریں، لیکن تعمیری مباحث کو اہمیت دیں۔نائب صدر جمہوریہ نے خواتین کو سیاست سمیت تمام شعبوں میں مناسب نمائندگی دینے پر زور دیا۔