سری نگر//مرکز جموں و کشمیر حکومت کے 20,000ملازمین کو شکایتی ازالے کی تربیت دے گا اور یہ کام اِنتظامی اصلاحاتی محکمہ مرکزی وزارتِ عملہ انجام دے گا۔اِس کا اعلان آج یہاں مرکزی وزارت ( آئی سی )سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ، اَرتھ سائنسز، پرسنل ، پبلک گریوینس اینڈ پنشنز اور وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے ایس کے آئی سی سی سری نگر میں ’’ اِنتظامی اصلاحات سے شہریوں اورحکومت کو قریب لانا ‘‘ کے موضوع پر دو روزہ علاقائی کانفرنس کا اِفتتا ح کرنے کے دوران کیا۔علاقائی کانفرنس کا اہتمام مرکزی محکمہ اِنتظامی اِصلاحات و عوامی شکایات ( ڈی اے آر پی جی )، جموںوکشمیر یوٹی کے اشتراک سے کیا جارہا ہے ۔یہ کانفرنس جموںوکشمیر یوٹی میں بہتر حکمرانی کے طریقوں کی نقل کے پس منظر میں منعقد کی جارہی ہے۔دو روزہ پروگرام میں 16 پی ایم ایوارڈ یافتہ اَفراد نے اَپنی اِختراعات پیش کیں۔ڈاکٹر جتندر سنگھ کہا کہ جموںوکشمیر گڈ گورننس اِنڈکس رکھنے والاملک کا پہلا یوٹی بن گیا ہے اور اِس برس جنوری میں جموںوکشمیر یوٹی کے 20 اَضلاع کے لئے ڈسٹرکٹ گڈ گورننس اِنڈکس شروع کرنے والا پہلا ملک ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اِنڈکس ضلعی سطح پربہتر حکمرانی کے معیارات میں ایک اہم اِنتظامی اِصلاحات کی نمائندگی کرتا ہے اور ریاستی اور ضلعی سطح پر اعداد و شمار کے بروقت مجموعہ اور اشاعت کے لئے ایک اہم قدم ہے ۔ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ گورننس اِصلاحات کو اگلے درجے تک لے جانا ضروری ہے اور اُنہوں نے 41 سائنسی طور پر تیار کردہ اشاریوں کی بنیاد پر اسپریشنل اَضلاع کے خطوط پر اسپریشنل بلاکوں کا خیال پیش کیا اور اس کا مقصد بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اَضلاع کے برابر مخصوص پیرا میٹروں میں پیچھے رہنے والے اَضلاع کو لانا ہے ۔مرکزی وزیر مملکت موصوف نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموںوکشمیر یوٹی میں مجموعی ترقی اوّلین ترجیح دی ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اِنتظامی اِصلاحات میں ڈیزائننگ ، ڈھانچے اور منصوبہ بندی میں بھی وزیر اعظم کے اوبجیکٹیو سائنسی نقطہ نظر نے بہت فائدہ اُٹھا یا ہے کیوں کہ یہ اِنتہائی اوبجیکٹیو پیرامیٹروں پر مبنی ہے ۔بارہمولہ اور کپواڑہ کے اسپریشنل ڈسٹرکٹ پروگرام ( اے ڈی پی )کے تحت ہونے کی مثالیں دیتے ہوئے اُنہوں نے مرکزی حکومت کے اِس اقدام کی تعریف کی جسے اُنہوں نے مناسب وقت کی تشخیصی پر مبنی نقطہ نظر کو متحرک قرار دیا ۔دورانِ میٹنگ مرکزی وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی حکومت اَپنے شہریوں کے معیارِ زندگی کو بلند کرنے اور سب کی خاطر جامع ترقی کو یقینی بنانے کی وعدہ بند ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اسپریشنل ڈسٹرکٹ پروگرام ترقیاتی معیشت میں مکمل طور پر حصہ لینے کے لئے لوگوں کی صلاحیت کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔اُنہوں نے گورننس میں اِصلاحات کے بارے کہاکہ وقت کے ساتھ ساتھ متروک ہونے والے قوانین میں اِصلاحات کرنا ناگزیر ہے ۔ عصر حاضر کے ساتھ ہم آہنگ رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ اِس طرح کی اِصلاحات کم سے کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی اور اصلاحات کی کارکردگی اور تبدیلی کے نعرے کی ایک مثال ہیں۔ یہ نہ صرف گورننس اِصلاحات ہیں جن کے بارے میں بات کی جارہی ہے بلکہ بہت بڑی سماجی اِصلاحات بھی ہیں جن کا مقصد عالمی دنیا میں ہندوستان کو ایک حصہ بننے کے راستے پر لے جانا ہے ۔دو روزہ ایونٹ کے دوران پرائم ایوارز فار ایکسلی لینس اِن پبلک ایڈمنسٹریشن 2021 ء کے ترجیحی پروگراموں پر زنٹیشنز دی جارہی ہیں۔ پرزنٹیشنز پرزنٹیشنز ’’ جن بھاگیداری ‘‘ یا پوشن ابھیان میں لوگوں کی شرکت کو فروغ دینا، کھیل اِنڈیا سکیم سے کھیلوں اور تندرسی کو فروغ دینا، پی ایم سوا ندھی یوجنا میں ڈیجیٹل ادائیگی اور اَچھی حکمرانی ، ایک ضلع ایک پروڈکٹ سکیم سے کلی ترقی ، اِنسانی اِنٹرونشن ( ضلع/ سری نگر) اور اختراعات ( مرکز، ریاست اور اِضلاع ) کے بغیر ہموار ، اوّل سے آخیر تک خدمات کی فراہمی ، ایک سیشن ’’ جموںوکشمیر میں اِی ۔ سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانا‘‘ کے موضو ع پر بھی ہے۔اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے سیکرٹری ڈی اے آر پی جی وی سری نواس نے کہا کہ یہ کانفرنس مرکز ، ریاست اور ضلعی سطح پر مختلف اِنتظامی اِصلاحات سے حکومت اور شہریوں کو قریب لانے کی کوشش ہے ۔ اِس کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال سے ’’ کم سے کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی ‘‘ کے پالیسی مقصد کے ساتھ اگلی نسل کی اصلاحات اور اختراعات کو آگے بڑھاتے ہوئے، حکومتی عمل کو دوبارہ انجینئرنگ، ای۔سروسز تک عالمگیر رسائی، ضلعی سطح پر ڈیجیٹل اقدامات میں مہارت اور اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کو اپنانے اور آئی سی ٹی مینجمنٹ کے استعمال میں فضیلت ہے۔چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے علاقائی کانفرنس کے اِفتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بہتر حکمرانی کے مختلف اِصلاحات اور حالیہ ماضی میں سکیموں اور اِقدامات کے مؤثر عمل آوری کے بارے میں بتایا۔