سرینگر//انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموں میں اپنی کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے نروال جموں اور بگلا سانبہ میںتازہ کارروائی کے دوران تجارتی اور ، زرعی پلاٹوں کی شکل میں 11.25 کروڑ روپے کے غیر منقولہ اثاثوں کو عارضی طور پر ضبط کر لیا۔ گزشتہ دنوں جعلی اسلحہ لائنسنس میں کارروائی کے بعد انفورسمنٹ ڈائر یکٹوریٹ نے جموں کے نروال اور سانبہ کے بگلا علاقے میں منی لانڈنگ کیس میں تجارتی اور ، زرعی پلاٹوں کی شکل میں 11.25 کروڑ روپے کے اثاثے ضبط کر لئے ہیں ۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بتایا کہ یہ اثاثے گوردیپ سنگھ ولد ہرنام سنگھ کے ہیں، جو چنی ہمت، جموں کے رہنے والے ہیں، منی لانڈرنگ کیس میں میسرز دتہ فائنانسرز انڈیا لمیٹڈ اور اس کے ڈائریکٹرز بشمول گوردیپ سنگھ اور دیگر کے خلاف کیس درج ہیں۔اس میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جنوری 2014 میں دتہ فائنانسرز انڈیا لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز اور پروموٹرز کے خلاف شروع کی تھی۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ گوردیپ سنگھ، گربچن سنگھ دتہ، ہرپال سنگھ دتہ، بھجن کور اور دیگر مختلف فرضی کمپنیاں چلا رہے تھے تاکہ بھاری رقم حاصل کیے جا سکیں اور بعد میں انہیں غلط طریقہ کار سے استعمال کیا جائے ۔ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم گردیپ سنگھ دتہ فائنانسیئر انڈیا لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز میں سے ایک رہ چکا ہے اور اس نے 1997 میں شروع سے ہی کمپنی کے روزمرہ کے معاملات میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی کو 2001 میں پبلک کمپنی میں تبدیل کرنے سے پہلے ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی کے طور پر قائم کیا گیا تھا۔اس نے جان بوجھ کر اور جان بوجھ کر بے قصور ڈپازٹرز کو اپنی محنت سے کمائی ہوئی رقم کو کمپنی میں جمع کرانے کے لیے آمادہ کیا جسے اس نے دوسرے ملزمین کے ساتھ مل کر اپنے ذاتی فائدے کے لیے مختلف جائیدادوں بشمول بے نامی جائیدادوں کو جموں اور اس کے باہر خریدا تھا۔ اس نے مزید کہا کہ اس معاملے میں کمپنی اور اس کے ڈائریکٹرز کے خلاف استغاثہ کی شکایت پہلے ہی درج کی جا چکی ہے اور اس معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہے ۔