سری نگر//کشمیر کولداخ خطے سے جوڑنے والی اہمیت کی حامل سری نگرلیہہ قومی شاہراہ کوتین ماہ تک بندرہنے کے بعدجمعہ کوباضابط طورپر ٹریفک کی آمدورفت کیلئے کھول دیاگیا تاہم حکام نے کہاکہ فی الحال شاہراہ پرصرف ہلکی اورچھوٹی گاڑیوں کوہی چلنے کی اجازت ہوگی ۔اُدھر کشمیرکوخطہ پیرپنچال سے ملانے والا تاریخی مغل روڑاورجنوبی کشمیرکوو ادی چناب سے جوڑنے والاسنتھن کشتواڑروڑ ابھی بندپڑاہے۔حکام کاکہناہے کہ مغل روڑ اورسنتھن کشتواڑ روڑ پرموجود برف کوہٹانے کاکام جاری ہے ،اوربہت جلد ان دونوں اہم راستوں کوٹریفک کی آمدورفت کیلئے کھولاجائیگا۔شدید برف باری کی وجہ سے تقریباً 3 ماہ تک بند رہنے کے بعد خاص اہمیت کی حامل سری نگر،لیہہ شاہراہ جمعہ کو دوبارہ ٹریفک کے لئے کھول دی گئی۔حکام نے شاہراہ کو دوبارہ کھولنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فی الحال صرف ہلکی موٹر گاڑیوں کی اجازت ہوگی۔حکام نے بتا یاکہ جمعہ کی صبح چھوٹی اورہلکی گاڑیوں کے پہلے ایک قافلے کو سونمرگ سے ڈی سی گاندربل، کریتکا جیوتسنا، ایس پی گاندربل نکھل بورکر، ایس ڈی پی او کنگن یاسر قادری، ڈی ایس پی ٹریفک گاندربل، معراج الدین رینا، اے آر ٹی او گاندربل بشارت محمود، تحصیلدار جاوید اقبال اور دیگر افسروںنے ہری جھنڈی دکھا کر کرگل کی طرف روانہ کیا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ سری نگرلیہہ قومی شاہراہ کو سنیچر کے روز ریکارڈ73 دنوں میں بحال کیا گیا تھا۔حکام نے بتایاکہ سری نگر سے لیہہ تک یک طرفہ ٹریفک طاق دنوں میں جبکہ لیہہ سے سری نگر تک ٹریفک جفت دنوں میں چلائی جایاجائے گا۔انہوںنے بتایا کہ سونمرگ سے دراس تک لداخ اور کرگل علاقوں کیلئے ضروری سامان لے جانے والی بڑی مال بردار گاڑیوں کی نقل و حرکت کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔اُدھر کشمیرکوخطہ پیرپنچال سے ملانے والا تاریخی مغل روڑاورجنوبی کشمیرکوو ادی چناب سے جوڑنے والاسنتھن کشتواڑروڑ ابھی بندپڑاہے۔حکام کاکہناہے کہ مغل روڑ اورسنتھن کشتواڑ روڑ پرموجود برف کوہٹانے کاکام جاری ہے ،اوربہت جلد ان دونوں اہم راستوں کوٹریفک کی آمدورفت کیلئے کھولاجائیگا۔راجوری ،پونچھ اورکشتواڑ کے لوگوںکاکہناہے کہ مغل روڑ اورسنتھن کشتواڑسڑک بند رہنے سے اُنھیں سخت مشکلات کاسامناکرناپڑتاہے ،کیونکہ اُنھیں مطلوبہ مقامات تک پہنچنے کیلئے سری نگرجموں شاہراہ سے سفر کرناپڑتاہے ۔