سری نگر//سری نگر کے نوہٹہ علاقے میں واقع وادی کی قدیم ترین اور تاریخی عبادت گاہ جامع مسجد میں گذشتہ 30 ہفتوں کے بعد رواں ہفتے یا اگلے ہفتے نماز جمعہ ادا کی جاسکتی ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایاکہ ہم جامع مسجد سری نگرمیں نماز جمعہ ادا کرنے کے لئے اجازت دینے پر غور کر رہے ہیں اور رواں ہفتے یا اگلے ہفتے جامع میں نماز جمعہ کی اجازت دی جا سکتی ہے‘۔ ڈویڑنل کمشنر کشمیر پی کے پولے اور انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار نے پیر کو یہاں کی تاریخی جامع مسجد کا دورہ کیا اور مسجد کو نماز جمعہ کے لئے دوبارہ کھولنے کے اقدامات کا جائزہ لیا۔سیول وپولیس انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے تاریخی جامع مسجد کے عالم اور انجمن اوقاف جامع مسجد کے سیکرٹری سے بھی میٹنگ کی، جو مسجد کے امور کا انتظام کرتی ہے۔خیال ر ہے شہرخاص کے نوہٹہ علاقہ میں واقع تاریخی جامع مسجد گزشتہ مسلسل30ہفتوں سے بند ہے اوریہاں طویل مدت سے نمازجمعہ کی نماز کی اجازت بھی نہیں دی گئی ہے ،جس پر علمائے دین اورعام لوگ بھی سخت ناراضگی کا اظہار کر تے ر ہے ہیں ۔سرکاری ذرائع نے بتایاکہ ہم جامع مسجد سری نگرمیں نماز جمعہ ادا کرنے کے لئے اجازت دینے پر غور کر رہے ہیں اور رواں ہفتے یا اگلے ہفتے جامع میں نماز جمعہ کی اجازت دی جا سکتی ہے‘۔ڈویژنل کمشنر کشمیر کیساتھ جامع مسجد کادورہ کرنے کے بعدانسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) نے بتایا کہ حکومت تاریخی جامع مسجد کو اگلے ہفتے میں دوبارہ کھولنے پر غور کر رہی ہے۔جامع مسجد وادی کی قدیم ترین عبادت گاہ ہے جہاں جمعہ کی نماز ادا کرنے کے لئے نہ صرف مقامی و ملحقہ علاقوں کے لوگ جمع ہوجاتے ہیں بلکہ دور افتادہ دیہات کے لوگوں کی بڑی تعداد بھی اسی جامع میں نماز جمعہ کی ادائیگی کو ترجیح دیتی ہے۔ایک حالیہ بیان میں، انجمن اوقاف جامع نے مسجد میں مسلمانوں کی فرض نماز کی اجازت سے منع کرنے کوانتہائی افسوسناک اور قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ بات سمجھ سے باہر ہے کہ جب جموں و کشمیر سمیت دنیا بھر کے تمام مذاہب کے ماننے والے اپنے اپنے مذہبی عبادت گاہوں میں حاضری دے رہے ہیں اور رسومات ادا کر رہے ہیں تو کشمیر کی سب سے بڑی عبادت گاہ جامع مسجد میں نمازوں کو کیوں روکا جا رہا ہے؟ اوقاف نے بیان میں کہا کہ سری نگر جو اسلامی تعلیمات کا ایک عظیم مرکز اور ذریعہ ہے۔واضح رہے کہ کوویڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے مسجد کو لازمی نماز کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔جبکہ اس تاریخی جامعہ مسجد کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق بدستور خانہ نظربند ہیں، جو تاریخی مسجد کے منبر پر جمعہ کا خطبہ دیتے ہیں۔