سری نگر//انفو//رئیل اسٹیٹ کا شعبہ ترقی کے عالمی سطح پر تسلیم شدہ شعبو ں میں سے ایک ہے ۔ اِس شعبے کی نمو کار پوریٹ ماحول میں ترقی اور دَفتری جگہ ، شہری اور نیم شہری رہائش کی مانگ اَچھی طرح سے تکمیل کرتی ہے۔تعمیراتی صنعت معیشت کے تمام شعبوں میں براہِ راست ، بالواسطہ اور حوصلہ افزائی کے اَثرات کے لحاظ سے 14 بڑے شعبوں میں تیسرے نمبر پر ہے ۔ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے چار ذیلی شعبے ہائوسنگ ، ریٹیل ، مہمان نوازی اور کمر شل ہے۔ہندوستان میں رئیل اسٹیٹ کا شعبہ زراعت شعبے کے بعد دوسرا سب سے زیادہ روزگار پیدا کرنے والا ہے ۔ یہ بھی توقع کی جاتی ہے کہ اِس شعبے میں قلیل مدتی اور طویل مدتی دونوں میں زیادہ غیر مقیم ہندوستان ( این آر آئی ) سرمایہ کاری ہوگی ۔ ہندوستان میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے 2030 ء تک مارکیٹ میں US $1ٹریلین تک پہنچنے کی اُمید ہے جوکہ 2021 میں US $200بلین سے زیادہ ہے اور 2025 ء تک ملک کی جی ڈی پی میں 13فیصد کا حصہ ادا کرے گا۔ایک تاریخی پیش رفت میں جموںوکشمیر حکومت نے حال ہی میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی ترقی کے ساتھ ساتھ یہاں ہائوسنگ اور تجارتی پروجیکٹوں کے قیام کے لئے جموںوکشمیر رئیل اسٹیٹ سمٹ (جے اینڈ کے آر اِی ایس) 2021ء کا اِنعقاد کیا ۔ اِس سمٹ کا اہتمام مرکزی وزارتِ ہائوسنگ اور شہری اَمور نے جموںوکشمیر حکومت کے اشتراک سے کیا تھا۔سربراہی اِجلاس کے دوران این اے آر ڈی اِی سی او نیشنل اور این اے آر ڈی اِی سی او جے اینڈ کے چپٹر، این اے آر ڈی اِی سی او لیڈ ، این اے آر ڈی اِی سی او اور این اے آر ڈی اِی سی او اور جموںوکشمری ہائوسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ ، جے کے اِنڈسٹریز اینڈ کامرس ڈیپارٹمنٹ اور ہیڈ رین اور جے کے ہائوسنگ بورڈ اور سینٹرل گورنمنٹ ایمپلائزویلفیئر ہائوسنگ آرگنائزیشن کے درمیان مفاہمت ناموں کا تبادلہ ہوا۔مفاہمت نامہ کے ایک حصے کے طور پر این اے آر ڈی اِی سی او 1000 کارکنوں کو تعمیراتی صنعت کی مختلف سکلوں جیسے الیکٹریکل ، پلمبنگ ، معماری ،کار پینٹری اور اِسی طرح کی دیگر سکلوں کی تربیت دے گا۔جموں و کشمیر کی تاریخ میں اس شاندار تقریب کے دوران، جموں و کشمیر میں مکانات اور تجارتی منصوبوں کی تعمیر کے لئے رئیل اسٹیٹ ڈویلپروںکے ساتھ 18,300 کروڑ روپے کے 39 معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔
رہائشی، ریٹیل، تجارتی جگہ، تفریحی صنعت، سیاحت اور مہمان نوازی، لاجسٹکس اور گودام اور مالیاتی اداروں سے انڈین انک کے کئی کیپشنز نے سمٹ میں شرکت کی۔ سمٹ میں ہاؤسنگ پروجیکٹوں کی ترقی کے لئے 20 مفاہمت ناموںبشمول 7دیگر تجارتی ، 4مہمان نوازی، 3اِنفراٹیک،3فلموںاور تفریح کے لئے اور2فائناس سے متعلق منصوبوں پر دستخظ کئے گئے۔کچھ بڑی رئیل اسٹیٹ کمپنیان جیسے سگنیچر گلوبل، سمیک گروپ ، راونک گروپ ، ہیرا نندنی کنسٹریکشنز ہائوسنگ پروجیکٹس ، چیلیٹ ہوٹیلز لمٹیڈ اور مہمان نوازی کے لئے مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے ۔راہیجا ڈیولپرس ، گوئیل گنگا ، جی ایچ پی گروپ اور شری نمن گروپ نے سمٹ کید وران ہائوسنگ پروجیکٹس کے لئے دستخط کئے۔دورانِ سمٹ مرکزی وزارت ہائوسنگ اور شہر امور کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ رئیل اسٹیٹ ملک کا دوسرا سب سے بڑا ایمپلائیر ہے جس سے جموںوکشمیر میں روزگار اور سرمایہ کاری کے لحاظ سے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے ۔اُنہوں نے سمٹ کے دوران سنجوان جموں ، جے اینڈ کے آر اِی آر اے پورٹل ، ہائوسنگ سکیموں اور جے اینڈ کے ہائوسنگ مشن پورٹل میں’’ اثاثوں کے پورٹل کی نیلامی ‘‘ سستی رینٹل ہائوسنگ کمپلیکس سکیم کا بھی آغاز کیا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے اِس موقعہ کو’’ تاریخی ‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پورے جموںوکشمیر کی تبدیلی کی طرف ایک بڑا قدم ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے اِس بات پر روشنی ڈالی کہ پہلی بار رئیل اسٹیٹ سمٹ کے ساتھ جے اینڈ کے سرمای کاری ، روزگار ، جی ڈی پی وغیرہ کے لحاظ سے ایک ملٹی پلائیر ایفکٹ پڑے گا۔مختصراً، پہلی رئیل اسٹیٹ سمٹ کے انعقاد سے جموں و کشمیر کے غیر استعمال شدہ مقامات پر نئے مواقع تلاش کئے جائیں گے جو کہ رئیل اسٹیٹ کی ترقی کے لئے بہت زیادہ اِمکانات رکھتے ہیں۔