سرینگر//جموں وکشمیر میں امن ترقی خوشحالی کی طرف گامزن ہونے کا عندیہ دیتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ عسکریت کوکچلنے جموں وکشمیر میں حالات کوبہتربنانے لوگوں کے مسائل کاازالہ کرنے کے لئے مرکزی حکومت وعدہ بندہے 370کی منسوخی ملک کے مفاد میں ہے اور اس کی مخالفت کرنے والے حقائق کو جھتلا رہے ہیں حقیقت یہی ہے کہ 370اور 35Aکو ہٹانے سے جموں وکشمیر کو ملک کی دوسری ریاستوں کی طرح دور جدید کے چلینجوں کے ہم آہنگ ہونے کا موقع ملا۔ اترپردیش میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے جموں وکشمیر کی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی زیر انتظام علاقے میں لوگ امن ترقی خوشحالی کی طرف رواں دواں ہے اور مرکزی حکومت عوامی مسائل روز گار کو بہم پہنچانے غربت کے خاتمے تعمیر وترقی کویقینی بنانے کے لئے وعدہ بند ہے ۔وزیردفاع نے کہا کہ جموںو کشمیر سے دفعہ 370-35Aکاخاتمہ اس لئے لازمی تھا کہ جموں وکشمیر میں عسکریت اور علیحدگی پسندی کاروح جان سنگین ہوتا جارہاتھا اور بھارتیہ جنتا پارٹی ایک پردھان ایک نشان ایک ودھان کے اپنے موقف کوپورے ملک میں نافز کرنے کے حق میں ہے اور جموںو کشمیرکواس سے علیحدہ نہیں رکھاجاسکتاہے ۔وزیر دفاع نے عسکریت اور علیحدگی پسندی کے روح جان کوختم کرنے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات کو اہمیت کاحامل قرا ردیتے ہوئے کہا کہ جموں وکشمیر میں اب لوگ اس بات کو تسلیم کرچکے ہیں کہ دفعہ 370دوبارہ بحال ہونے والا نہیں ہے اور یہ ایک حقیقت ہے کہ جموں وکشمیر میں اس درجے کودوبارہ بحال کرنا ناممکن ہے ۔وزیر دع نے کہاکہ بھارت کسی کی جارحیت کوقبول کرنے والا ملک نہیں ہے اور جارحیت کاجواب جارحیت سے ہی دیاجائیگا ۔ملک کے ساتھ جموںو کشمیر کوجوڑ دیاگیاہے اور ملک کے عوام کواس بات پر فخر ہے کہ چھ دہائیوں کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے خصوصی درجے کو منسوخ کرنے کے بعد جموںو کشمیرکوبھارت میں پوری طرح سے ضم کردیاہے ۔