سرینگر//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اگلے ماہ پہلے ہفتے جموں کشمیر کے دورہ پر آرہے ہیں جہاں وہ جموں کشمیر کی مجموعی حفاظتی صورتحال،امرناتھ یاترا اور دیگر امورات سے متعلقہ ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کریں گے جس میں لیفٹیننٹ گورنر کے علاوہ پولیس ، فوج ، فورسز اور دیگر حفاظتی ایجنسیوں کے علاوہ خفیہ اداروں کے سربراہاں شرکت کریں گے ۔ اس کے علاوہ امت شاہ جموں میں مہاجرین کی ایک ریلی سے بھی خطاب کرنے والے ہیں ۔ اس کے علاوہ وزیر داخلہ کی جانب سے ا سمبلی انتخابات کے حوالے سے بھی اہم اعلان متوقع ہے ۔ 24اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی کے جموں دورہ کے بعد قریب پندرہ دنوں بعد وزیر داخلہ امت شاہ جموں کشمیر کے دورہ پر آرہے ہیں ۔ باوثوق ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اگلے ماہ کی 8 تاریخ کو جموں و کشمیر کا دورہ کریں گے۔ وہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے ہجرت کرکے آنے والے بے گھر لوگوں کے ایک جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اس میں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو دوبارہ بھارت میں ضم کرنے کی قرارداد بھی شامل ہوگی۔ جلسہ کے بعد جموں شہر میں ریلی نکالی جائے گی۔امیت شاہ کے دورے کے شیڈول کا سرکاری طور پر اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ لیکن مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی ریلی میں شرکت متوقع ہے۔ توقع ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی 24 اپریل کو جموں کا دورہ کریں گے اور سامبا کے پلی گاؤں سے ملک بھر کے پنچایتی راج کے نمائندوں سے خطاب کریں گے۔امیت شاہ کا پروگرام وزیر اعظم کے دورے کے تقریباً ایک ہفتے بعد تیار کیا جائے گا۔1947میںپاکستان کے زیر انتظام کشمیر پر حملے کے بعد سے مظفرآباد، کوٹلی اور میرپور کے علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔ مہاجرین کی آبادی 8 لاکھ سے زیادہ ہے۔ مرکزی حکومت نے ان خاندانوں کی بحالی کے لیے فی خاندان 5 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان کیا تھا۔ذرائع کے مطابق ریلی سے خطاب کے پروگرام کے علاوہ وزیر داخلہ جموں و کشمیر اور امرناتھ یاترا کی سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ریاست کے اعلیٰ انتظامی اور سیکورٹی عہدیداروں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کریں گے۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا بھی شرکت کریں گے۔ اس میٹنگ میں امرناتھ شرائن بورڈ، انٹیلی جنس ڈپارٹمنٹ، یونین ٹیریٹری ایڈمنسٹریشن اور پولیس اور سنٹرل ریزرو پولیس فورس اور بارڈر سیکورٹی فورس کے اہلکار شرکت کریں گے۔ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ کے دورہ کے دوران اسمبلی انتخابات کے بارے میں بھی اہم اعلان متوقع ہے ۔