ماسکو// روس کے دارلحکومت ماسکو میں 22 مارچ کی رات ہونے والے ہولناک دہشت گرد حملے میں ہلاک شدگان کی تعداد 93 ہوگئی ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق گزشتہ رات ماسکو میں دہشت گردوں نے کنسرٹ ہال میں اندھا دھند فائرنگ کردی تھی، روسی وزارت خارجہ نے اس واقعے کو ’دہشت گرد حملہ‘ قرار دیا ہے۔روسی خبر رساں ادارے ایف ایس بی سکیورٹی سروس کے سربراہ نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو بتایا ہے کہ ماسکو کنسرٹ ہال پر حملے میں ملوث 4 افراد سمیت 11 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔روسی سلامتی کونسل کے سکریٹری نکولائی پیٹروشیف نے کہا کہ ماسکو حملے کے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی۔رائٹرز کے مطابق فوجی کپڑوں میں ملبوس 10 حملہ آور نے کنسرٹ ہال کی عمارت میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کی اور پھر گرینیڈ پھینک دیا تھا، حملے میں اب تک 93 افراد ہلاک جبکہ 185 زخمی ہوگئے ہیں۔ہزاروں افراد کی گنجائش کے حامل کنسرٹ ہال میں راک بینڈ میں ’پکنک‘ کا کنسرٹ تھا اور حملے کے بعد کنسرٹ ہال کے ایک تہائی حصے میں آگ لگ گئی اور چھت تقریباً مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، روسی میڈیا کے مطابق کچھ لوگ ابھی بھی اندر موجود ہیں۔امریکی میڈیا نے کہا ہے کہ حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے، امریکہ نے حال ہی میں روس کو حملے کے امکان کے بارے میں خبردار کیا تھا۔دوسری جانب پاکستان، ہندوستان، امریکہ سمیت عالمی برادری نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔