نئی دہلی// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتہ کو عالمی کاروباری برادری کو یقین دلایا کہ ’نیو انڈیا‘ نے کسی بھی حالت میں بحری قزاقی اور اسمگلنگ کو برداشت نہیں کرنے کا عہد کیا ہے۔وشاکھاپٹنم کے نیول ڈاکیارڈ میں منعقدہ ایک تقریب میں بحریہ کے پہلے بڑے سروے جہاز آئی این ایس ساندھیاک (یارڈ 3025) کو بحریہ کے بیڑے میں شامل کرنے کے موقع پر مسٹر سنگھ نے کہا کہ یہ جہاز ہند۔بحرالکاہل خطہ میں ایک سپر پاور کے طور پر ہندوستان کے کردار کو مضبوط کرے گا اور ہندوستانی بحریہ کی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے میں مدد کرے گا۔وزیر دفاع نے بحریہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف ہندوستانی بحری جہازوں کو بلکہ دوست ممالک کے جہازوں کو بھی سیکورٹی فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے خلیج عدن میں ایک برطانوی بحری جہاز پر حالیہ ڈرون حملے کا حوالہ دیا جس کے نتیجے میں آئل ٹینکروں میں آگ لگ گئی۔ انہوں نے آگ بجھانے میں فوری ردعمل پر ہندوستانی بحریہ کی تعریف کی اور کہا کہ اس کوشش کو دنیا نے تسلیم کیا اور سراہا ہے۔مسٹر سنگھ نے گزشتہ چند دنوں میں بحری قزاقی کی پانچ کوششوں کو ناکام بنانے اور 80 ماہی گیروں اور ملاحوں کو بچانے کے علاوہ ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کرنے والے بحری جہازوں کی مدد کرنے پر ہندوستانی بحریہ کی بھی تعریف کی۔انہوں نے کہاکہ ہندوستانی بحریہ بحر ہند کے علاقے میں امن اور خوشحالی کو یقینی بناتے ہوئے محفوظ تجارت میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔ کئی دفاعی ماہرین اسے سپر پاور کا عروج قرار دے رہے ہیں۔ سب کی حفاظت کرنا ہماری ثقافت ہے۔وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ بڑھتی ہوئی طاقت کے ساتھ ہندوستان نہ صرف خطے سے بلکہ پوری دنیا سے لاقانونیت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے مختلف ممالک کے درمیان جہاز رانی اور تجارت کی آزادی کو برقرار رکھنے کے ہندوستان کے موقف کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ ہماری بڑھتی ہوئی طاقت کا مقصد قوانین پر مبنی عالمی نظام کو یقینی بنانا ہے۔ ہمارا مقصد بحر ہند اور ہند پیسیفک خطے میں غیر قانونی اور غیر منظم ماہی گیری کو روکنا ہے۔ بحریہ خطے میں منشیات اور انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کر رہی ہے۔ یہ نہ صرف بحری قزاقی کو روکنے بلکہ پورے خطے کو پرامن اور خوشحال بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ آئی این ایس ساندھیک ہمارے مقصد کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔