سری نگر//نیشنل کانفرنس نے محکمہ بجلی کی طرف سے وادی بھر میں برقی رو کی سپلائی میں مزید 2سے اڑھائی گھنٹوں کی کٹوتی کے اعلان پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نئے حکمنامے سے یہ بات صاف ہوگئی ہے کہ حکمران صرف زبانی جمع خرچ سے ہی کام چلانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ بجلی سپلائی میں بہتری لانے کیلئے کوئی بھی سنجیدگی نہیں دکھائی جارہی ہے۔پارٹی کے صدرِ صوبہ کشمیر ناصر اسلم وانی نے عوام مشکلات کے تئیں حکومت کی بے حسی پر زبردست تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی نااہلی عوام کو منفی درجہ حرارت میں طویل اور غیر طے شدہ بجلی کٹوتی کے ساتھ کانپنے پر مجبور کر رہی ہے۔حکومت نے بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے کوئی بھی اقدام نہیں اْٹھایا بلکہ صرف زبانی جمع خرچ کے ذریعے ہی کام چلانے کی کوشش کی جارہی ہے، موجودہ بجلی بحران کا مقابلہ کرنے کے لئے گیس ٹربائن کو بروقت چلانے سمیت مناسب اقدامات کیوں نہیں کئے جارہے ہیں،جیسا کہ ماضی میں ہمیشہ سے ہوتا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بجلی فیس میں اضافے اور بیرونی ریاستوں کو نئے پاور پروجیکٹوں کی بجلی فروخت کرنے میں حکمران پیش پیش رہتے ہیں لیکن جب غریب عوام کو بجلی فراہم کرنے کی بات آتی ہے تو یہاں بے بسی کا مظاہرہ کرکے ہاتھ کھڑے کئے جاتے ہیں۔ناصر اسلم وانی نے کہا کہ اگر بھاجپا کی پشت پناہی والی موجودہ حکومت کو واقعی یہاں کے عوام کی فکر ہوتی تو گذشتہ5برسوں کے دوران سلال، سلال II، ڈول ہستی، اوڑی I، اوڑی II اور کشن گنگا پاور پروجیکٹوںکو معاہدے کے مطابق جموں وکشمیر منتقل کیا گیا ہوتا لیکن ایسا نہیں کیا جارہاہے۔ صوبائی صدر نے حکومت پر زور وہ خواب غفلت سے نکل کر عوام کے مصائب اور مشکلات کا دیکھیں اور ان کا سدباب کرانے کیلئے اقدامات کرے۔