نئی دلی//مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ چندریان کی کامیابی کا جشن مناتے ہوئے، ہندوستان ایک ہی وقت میں خلائی ٹیکنالوجی اور اس کی ایپلی کیشنز کو مختلف شعبہ جاتی ترقیاتی منصوبوں میں استعمال کر رہا ہے۔ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، خلائی اور ایٹمی توانائی کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ’’بائیو میڈیکل سائنسز میں چندریان -3 کی کامیابی کی تقلید‘‘کے موضوع پر ایک خصوصی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ بات کہیں۔انہوں نے کہا کہ آج خلائی ٹیکنالوجی تقریباً ہر ہندوستانی گھرانے میں داخل ہو چکی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسپیس ایپلی کیشنز کا استعمال تقریباً تمام شعبوں میں کیا جا رہا ہے جیسے کہ ویدر فورکاسٹنگ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ، اسمارٹ سٹی پروجیکٹ، انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ، ریلوے ٹریکس اور بغیر پائلٹ ریلوے کراسنگ کا انتظام، سڑکیں اور عمارتیں، ٹیلی میڈیسن، گورننس، اور سب سے اہم جی پی ایس لینڈ میپنگیہ ان پچھلے 7 سے 8 سالوں میں ہے کہ ہم نے دنیا کو دکھایا ہے کہ کس طرح خلائی ٹیکنالوجی اور اس کی سائنسی ایپلی کیشنز کو شعبہ جاتی ترقی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے نئی دہلی میں انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف پینکریٹولوجی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چاند کے جنوبی قطبی خطے پر چندریان 3 کی لینڈنگ نے دنیا کے سامنے ہندوستان کی تکنیکی صلاحیت اور قابلیت کو لاگت سے موثر ذرائع سے ظاہر کیا۔ چندریان-1 مشن کے ذریعہ سلفر، کوبالٹ، ہائیڈروجن اور پانی کے مالیکیول جیسے معدنی عناصر کے ثبوت کو پوری دنیا کی سائنسی برادری دیکھ رہی ہے کیونکہ انہیں کچھ نئے نتائج کی توقع ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج ہندوستان موسمیاتی تبدیلی جیسے اہداف رکھ رہا ہے، ہم نے 2070 تک نیٹ زیرو کا ہدف مقرر کیا ہے، اور کل ہم ہائیڈروجن کے بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک ہوں گے۔ہم نے حقیقت میں دنیا کو ثابت کر دیا ہے کہ ہم آپ کے پلیٹ فارم پر آپ سے مل سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا، اب ہم دوسروں سے قیادت نہیں لے رہے ہیں، ہم باقی ممالک کو برتری دینے کی پوزیشن میں ہیں۔ لہذا ہندوستان اب قیادت کرنے کے لیے تیار ہے، دنیا کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہے۔ اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم قیادت کرنے کی کتنی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ یہ ہر شہری کو عزت دے رہا ہے۔