سری نگر//جنوبی کشمیر کے گڈول کوکر ناگ کے جنگلی علاقے میں پچھلے چھ روز سے لاپتہ فوجی اہلکار کی لاش پیر کی شام برآمد کی گئی۔اطلاعات کے مطابق گڈول کوکر ناگ میں جاری آپریشن کے بیچ سیکورٹی فورسز نے پیر کی شام جنگلی علاقے سے لاپتہ فوجی اہلکار جس کی شناخت پردیپ کے بطور ہوئی ہے کی لاش برآمد کی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ چھ روز قبل جب گڈول کوکر ناگ میں سیکورٹی فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین گولیوں کا تبادلہ ہوا تو اس دوران فوجی اہلکار پردیپ لاپتہ ہو گیا تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر کی شام سیکورٹی فورسز نے گڈول کوکر ناگ کے جنگلی علاقے میں لاپتہ فوجی اہلکار کی لاش برآمد کی اور اسے طبی لوازمات کی خاطر ہسپتال منتقل کیا گیا۔دریں اثنا پیر کی سہ پہر گڈول کوکر ناگ کے جنگلی علاقے میں ایک دفعہ پھر زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں جس وجہ سے پورا علاقہ لرز اٹھا۔ذرائع کے مطابق گڈول کوکر ناگ کے جنگلی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے چار دائروں والی سیکورٹی تعینات کی ہے اور کسی کو بھی جنگل کی اور جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہیں۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ جنگلی علاقے کی اور جانے والے راستوں پر کانٹے دار تار بچھائی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق ملی ٹینٹوں کو مار گرانے کی خاطر پہلی دفعہ جدید ترین ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جارہا ہے خاص کر اسرائیلی ساخت کے ڈرونز دن بھر گڈول جنگلی علاقے کی نگرانی کر رہے ہیں۔فوجی ذرائع کے مطابق گڈول کوکر ناگ کے جنگلی علاقے میں آپریشن آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ بتادیں کہ سیکورٹی فورسز نے 13 ستمبر کو ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد گڈول کوکر ناگ کے جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا تھا جس دوران تاک میں بیٹھے ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی ہمایوں بٹ، کرنل منپریت سنگھ اور میجر آشیش دھونک جاں بحق ہوئے تھے۔