سرینگر / //ایئر چیف مارشل وویک رام چودھری نے بدھ کے روز کہا کہ پاکستان اور چین میں بہتری نہیں آنے والی ہے۔ نہ پاکستان کشمیر پر اپنے موقف سے دستبردار ہوگا اور نہ ہی چین اپنی سازشوں سے باز آئے گا، اس لیے ہمیں اپنی صلاحیتوں کو نکھارنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ملٹنسی کی سرپرستی کرتا رہے گا، مستقبل میں بھی بھارت پر چھپے حملے کرتا رہے گا۔ اسی لیے اس نے اپنی عسکری صلاحیتوں کو جدید ٹیکنالوجی، طیاروں سے لیس کیا ہے۔ ایسے میں ہندوستانی فضائیہ کو بھی صلاحیتوں کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔کرنٹ نیو زآف انڈیا کے مطابق ایئر چیف مارشل نے کہا کہ ہمیں اپنی سٹریٹجک ترجیحات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ آپ کو اپنے اختیارات کو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔انہوںنے کہا کہ آج کے دور میں کمزور ممالک کو کئی طرح کے خطرات درپیش رہتے ہیں ۔ ملک میں امن و سلامتی کیلئے عسکری طاقت کا ہونا ضروری ہے ۔ ایئر چیف مارشل وویک رام چودھری نے بدھ کے روز کہا کہ پاکستان اور چین میں بہتری نہیں آنے والی ہے۔ نہ پاکستان کشمیر پر اپنے موقف سے دستبردار ہوگا اور نہ ہی چین اپنی سازشوں سے باز آئے گا، اس لیے ہمیں اپنی صلاحیتوں کو نکھارنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ملٹنسی کی سرپرستی کرتا رہے گا،پاکستان بھارت کے خلاف کئی دہائیوں سے درپردہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں اور مستقبل میں بھی بھارت پر چھپے حملے کرتا رہے گا۔ اسی لیے اس نے اپنی عسکری صلاحیتوں کو جدید ٹیکنالوجی، طیاروں سے لیس کیا ہے۔ ایسے میں ہندوستانی فضائیہ کو بھی صلاحیتوں کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔بھارت کسی بھی ملک کے خلاف جارحیت کے عزایم نہیں رکھتا لیکن کسی بھی ملک نے اگر بھارت کو کمزور سمجھنے کی غلطی کی تو اس کی یہ غلط فہمی ہوگی ۔ ایئر چیف مارشل نے کہا کہ ہمیں اپنی سٹریٹجک ترجیحات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔ اپنے اختیارات کو منظم کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ ہم کسی بھی طرح پیچھے نہ رہیں۔ کیونکہ بھارت غیر مستحکم سرحد اور سلامتی کے نقطہ نظر سے غیر مستحکم پڑوسیوں سے گھرا ہوا ہے۔ تو یہ مستقبل میں ایک سلگتا ہوا مسئلہ ہو سکتا ہے۔فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ ہندوستان اپنے دفاعی جنگی انداز کو تبدیل کرکے جارحانہ انداز اپنا رہا ہے۔ ہمیں اپنے فضائی بیڑے میں اضافہ کرنے اور مقامی طور پر تیار کردہ آلات کی ضرورت ہے۔