سری نگر//جموں وکشمیر میں جاری بجلی کے بدترین بحران پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ موجودہ انتظامیہ بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر بنانے میں سنجیدہ نظر نہیں آرہی ہے جبکہ عام لوگ اس غفلت شعاری اور نااہلی سے مختلف نوعیت کے مشکلات و مصائب سے دوچار ہیں۔ پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ شمالی و جنوب میں بجلی کی بدترین سپلائی کیخلاف لوگ سراپا احتجاج ہیں لیکن حکمران ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ4برسوں سے مسلسل یہ دعوے کئے جارہے ہیں کہ اگلے سال سے 24گھنٹے بجلی کی فراہمی ہوگی لیکن ہر سال بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر ہونے کے بجائے بدتر ہی ہوتی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی محکمہ ایک طرف بجلی فیس میں مسلسل اضافہ کررہا ہے جبکہ دوسری جانب صارفین کو بجلی کی معقول سپلائی فراہم کرنے سے قاصر ہے۔ محکمہ بجلی کا شیڈول کاغذوں تک ہی محدود ثابت ہوا ہے جبکہ زمینی سطح پر اعلان شدہ شیڈول کی دھجیان اُڑائی جارہی ہیں۔ میٹر والے علاقوں میں بجلی کی بدترین سپلائی جاری ہے جبکہ غیر میٹر شدہ علاقوں کا حال دیکھنے سے ہی بنتا ہے۔ عمران نبی ڈار نے کہا کہ حکمران ذرائع ابلاغ میں بجلی کی سپلائی پوزیشن سے متعلق بلند بانگ دعوے تو کررہے ہیں لیکن زمینی سطح پر یہ تمام دعوے اور اعلانات سراب ثابت ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے بحران کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ گذشتہ6سال کے دوران بجلی کی سپلائی پوزیشن بہتر بنانے کیلئے ایک میگاواٹ بجلی کی پیداوار بڑھانے کا کام نہیں کیا ہے۔