تاشقند//وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو قازقستان کے نائب وزیر اعظم اور امور خارجہ کے وزیر مختار تلیبردی کے ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس کے موقع پر دو طرفہ میٹنگ کی۔ دونوں رہنماؤں نے 2021 میں نئی دہلی میں منعقدہ ہند۔وسطی ایشیا ڈائیلاگ کی تیسری میٹنگ میں اپنی آخری ملاقات کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں ہونے والی پیش رفت کو تسلیم کیا۔ ٹویٹر پر جاتے ہوئے جے شنکر نے لکھا، میرے ایس سی او کے دورے کا آغاز قازقستان کے ڈی پی ایم اور ایف ایم مختار تلیبردی کے ساتھ دو طرفہ ملاقات سے ہوا۔ ہم نے دسمبر 2021 میں نئی دہلی میں اپنی آخری ملاقات کے بعد ہونے والی پیش رفت کو تسلیم کیا۔ قازقستان کے وزیر خارجہ مختار تلیبردی نے گزشتہ سال ہندوستان-وسطی ایشیا ڈائیلاگ کے تیسرے اجلاس میں شرکت کے لیے ہندوستان کا دورہ کیا تھا جس کی صدارت ایس جے شنکر نے کی تھی۔ ملاقات کے دوران، ٹائلوبردی نے نوٹ کیا کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران، قازقستان اور ہندوستان نے تعاون کے تمام شعبوں میں کامیاب اور متحرک تعلقات استوار کیے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے سیاست، معیشت، سائنس، ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ ثقافتی اور انسانی شعبوں میں ٹھوس تعاون قائم کیا ہے۔ دریں اثنا، جے شنکر ایس سی او وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو کے ساتھ میز کا اشتراک کریں گے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ، شہباز شریف کی قیادت میں اسلام آباد میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کی نئی مخلوط حکومت کے قیام کے بعد بھٹو وزیر خارجہ جے شنکر سے آمنے سامنے ملاقات کریں گے۔ وزارت خارجہ امور نے ایک ریلیز میں کہا کہ جے شنکر جمہوریہ ازبکستان کے خارجہ امور کے قائم مقام وزیر ولادیمیر نوروف کی میٹنگ میں شرکت کی دعوت پر شرکت کر رہے ہیں۔ یہ اجلاس اس لیے اہمیت کا حامل ہے کیونکہ وزرائے خارجہ بات چیت کریں گے اور ریاست کے سربراہان کی کونسل کے آئندہ اجلاس کے لیے تیاری کریں گے جو 15-16 ستمبر 2022 کو سمرقند میں منعقد ہونے والی ہے۔ ریلیز میں کہا گیا کہ اس بحث میں ایس سی او تنظیم کی توسیع میں جاری تعاون کا جائزہ لیا جائے گا اور مشترکہ تشویش کی علاقائی اور عالمی پیش رفت پر خیالات کا تبادلہ کیا جائے گا۔