سری نگر//نوجوانوں کے تئیں گذشتہ 6سال سے روا رکھی جارہی پالیسی کو انتہائی تشویشناک اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے جموںوکشمیر نیشنل کانفرنس کے ریاستی ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہر طرف سے نظر انداز اور ہر طرح سے پشت بہ دیوار کئے جانے سے کشمیری نوجوانوں کو اپنا مستقبل تاریک نظر آرہا ہے ، یہی وجہ ہے کہ ہمارے مستقبل کے معمار ذہنی تنائو کے شکار ہوگئے ہیں اور بری طرح منشیات کی لت کے شکار ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایمز کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ہر روز منشیات کے عادی 10سے 15نئے افراد کو داخلِ ہسپتال کیا جاتا ہے اور اس بات کا بھی خلاصہ کیاہے جموں و کشمیر ملک میں منشیات کے استعمال میں 5ویں نمبرہے اور اس وقت یہاں کی 6لاکھ آبادی منشیات کے عادی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے چینی، غیر یقینیت، بے روزگاری اور تاریک مستقبل یہاں کے نوجوانوں میں دہنی تنائو کا سبب بن رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہماری نئی پود منشیات کی طرف راغب ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ جموں وکشمیر میں اپنی نوجوان کُش پالیسیوں کا محاسبہ کرکے اپنے غیر سنجیدہ اور غیر دانشمندانہ رویہ میں تبدیلی لائے۔ ترجمان نے کہا کہ روزگار کے متلاشی نوجوانوں کی عمر نوکریوں کیلئے درخواستیں اور فارم بھر بھر کے نکل رہی ہے۔ گذشتہ برسوں سے بھرتی ایجنسیاں بیکار ہوگئیں ہیں، وقت پر امتحانات اور انٹرویو نہیں لئے جارہے ہیں، جو امتحانات لئے جاتے ہیں اُن کے نتائج آنے میں برسوں لگ جاتے ہیں ۔ مختلف محکموں میں 60ہزار سے زائد خالی اسامیاں ہونے کے باوجود بھی بھرتیاں عمل میںنہیں لائی جارہی ہیں جبکہ کئی برسوں سے سریح الرفتا بھری عمل کے اعلانات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھرتی ایجنسیوں کی ناکامی حکومتی نااہلی کی عکاسی کرتی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ نوجوانوں میں احساسِ بیگانگی کو ختم کرنے کیلئے ایک جامع منصوبے اور روزگار پیکیج کیساتھ ساتھ مصلحت اور مفاہمت کی اشد ضرورت ہے اور اس کام میں جتنی جلدی کی جائے اُتنا ہی اچھا ہوگا۔