سری نگر// جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کے کانجی او لر علاقے میں شبانہ تصادم آرائی کے دوران لشکر طیبہ سے وابستہ دو جنگجو مارے گئے۔دریں اثنا مشی پورہ کولگام میں دوسرے روز بھی آپریشن جاری رہا۔ کشمیر پولیس زون نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر سلسلہ وار ٹویٹس میں اس انکاؤنٹر کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ شوپیاں انکاؤنٹر میں لشکر طیبہ سے وابستہ دو جنگجو مارے گئے۔مہلوک جنگجوؤں کی شناخت جان محمد لون ساکن شوپیاں اور طفیل گنائی کے بطور کی گئی۔ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ مہلوک جنگجو جان محمد دیگر جرائم کے علاوہ علاقائی دیہاتی بینک منیجر وجے کمار کی ہلاکت میں ملوث تھا۔بتادیں کہ وجے کمار کو کولگام میں ماہ رواں کی دو تاریخ کو اپنے بینک میں ہی مارا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ تصادم کی جگہ اسلحہ وگولہ بارود اور دیگر قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔ آئی جی کشمیر وجے کمار نے تصادم کے بارے میں بتایا کہ شوپیاں کے کانجی اولر میں ملی ٹینٹوں کے چھپے ہونے کی ایک خاص اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے درمیانی شب علاقے کو محاصرے میں لے کر جنگجو مخالف آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے بتایا کہ سلامتی عملے کے اہلکار جوں ہی مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر پہلے سے موجود ملی ٹینٹوں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی چنانچہ حفاظتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران دو مقامی ملی ٹینٹ مارے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ مہلوک جنگجو جان محمد علاقائی دیہاتی بینک منیجر وجے کمار کی ہلاکت میں براہ راست ملوث تھا۔آئی جی کشمیر کے مطابق پچھلے تین روز سے سیکورٹی فورسز نے پانچ جنگجووں کو تصادم آرائیوں کے دوران مار گرایا ہے۔ دریں اثنا کولگام کے مشی پورہ میں رات بھر تلاشی کارروائی جاری رہنے کے بیچ بدھ کی صبح کو فورسز اور ملی ٹینٹوں کے مابین پھر گولیوں کا تبادلہ ہوا جس کے بعد سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر فرار ہونے کے سبھی راستوں پر پہرے بٹھا دئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ علاقے میں آپریشن ہنوز جاری ہے۔