سری نگر// جموں وکشمیر سٹیٹ بورڈ آف اسکول ایجوکیشن نے فلاح عام ٹرسٹ کے تحت چلنے والے ایجوکیشنل انسٹی چیوٹ میں درس و تدریس پر پابندی عائد کرنے کے احکامات صادر کئے۔حکم نامے کے مطابق فلاح عام ٹرسٹ کالعدم تنظیم جماعت اسلامی سے وابستہ ہے۔انتظامیہ کا کہنا ہے ان اداروں میں زیر تعلیم طلبہ وطالبات نزدیکی گورنمنٹ اسکولوں میں ایڈمشن حاصل کرسکتے ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سال 2019 میں جموں وکشمیر انتظامیہ نے جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرکے تنظیم کی املاک اور جائیداد کو ضبط کیا تھا۔جموں وکشمیر حکومت نے جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے کے بعد اس کے ٹرسٹوں اور ذیلی تنظیموں کے خلاف بھی کارروائیاں شروع کیں جس دوران درجنوں افراد کو حراست میں لے کر اْن کے خلاف ایف آئی آر درج کئے گئے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جماعت اسلامی یتیم خانوں ،مساجد اور دیگر خیراتی اداروں کے ذریعے دھاندلیاں کر رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سال 2008،2010اور 2016میں حالات کو درہم برہم کرنے میں جماعت اسلامی نے کلیدی کردار ادا کیا۔ اْن کے مطابق فلاح عام ٹرسٹ کے 3 سو سے زائد اسکول غیر قانونی طورپر حاصل کی گئی سرکاری اراضی اور دیگر عمارتوں میں موجود پائے گئے ہیں اور یہ کہ اس تنظیم نے بندوق کی نوک پر سرکاری زمین پر قبضہ جمایا تھا۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ مال کے اہلکاروں کے ساتھ ملی بھگت کرکے سرکاری اراضی حاصل کی گئی تھی۔کالعدم تنظیم جماعت اسلامی کے خلاف پہلے ہی خصوصی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے ) نے ایف آئی آر درج کیا ہے۔بتادیں کہ سٹیٹ انوسٹی گیشن ایجنسی نے جماعت اسلامی کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاون شروع کیا ہے اور اْس کے اثاثوں اور دیگر املاک کو بھی ضبط کیا گیا۔رواں سال کے دوران جموں وکشمیر پولیس نے جماعت اسلامی اور فلاح عام ٹرسٹ اوراس سے منسلک دیگر ذیلی تنظیموں کے ارکان کی جانب سے چندہ جمع کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لا کر اْنہیں سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔دریں اثنا پرنسپل سیکریٹری گورنمنٹ ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ فلاح عام ٹرسٹ میں زیر تعلیم طلبہ و طالبات کو نزدیکی گورنمنٹ اسکولوں میں ایڈمشن دیا جائے گا۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سبھی چیف ایجوکیشن آفیسرس، پرنسپل ، زونل ایجوکیشن آفیسران طلبہ وطالبات کو گورنمنٹ اسکولوں میں ایڈمشن کے لئے مکمل تعاون فراہم کریں گے۔