سری نگر//وادی کشمیر میں پچھلے بارہ گھنٹوں کے دوران سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین دو الگ الگ تصادم آرائیوں کے دوران دو جنگجو اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ کولگام کے مشی پورہ میں آپریشن ہنوز جاری ہے۔یو این آئی اردو کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کے مشی پورہ علاقے میں منگل کی سہہ پہر کو سیکورٹی فورسز اور جنگجوؤں کے درمیان تصادم چھڑ گیا۔کشمیر زون پولیس نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کولگام کے مشی پورہ علاقے میں تصادم چھڑ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز کام پر لگے ہوئے ہیں اور مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔قبل ازیں ذرائع نے بتایا کہ جنگجوؤں کے چھپنے کی اطلاع موصول ہونے پر پولیس، فوج اور سی آر پی ایف نے مشی پورہ کولگام کو محاصرے میں لے کر تلاشی ا?پریشن شروع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ جوں ہی تلاشی آپریشن کی ایک ٹیم مشتبہ مقام کے نزدیک پہنچی تو وہاں چھپے جنگجوؤں نے اس پر فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں طرفین کے درمیان تصادم چھڑ گیا۔دریں اثنا پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بمنہ سری نگر میں سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین پیر کی رات گولیوں کا تبادلہ ہوا۔انہوں نے بتایا کہ اس مختصر جھڑپ میں لشکر طیبہ سے وابستہ دو ملی ٹینٹ مارے گئے۔اْن کے مطابق تصادم کی جگہ برآمدہ شدہ قابل اعتراض مواد سے معلوم ہوا ہے کہ ایک کی شناخت عبداللہ گوجری ساکن فیصل آباد پاکستان کے بطور ہوئی ہے۔دریں اثنا آئی جی کشمیروجے کمار نے ٹویٹ کے ذریعے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ سری نگر کے بمنہ علاقے میں دیر رات کو سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین ایک مختصر شوٹ آوٹ ہوا۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر لشکر طیبہ سے وابستہ دو ملی ٹینٹوں کو مار گرایا ہے۔آئی جی نے بتایا کہ جنگجووں کی ابتدائی فائرنگ میں ایک پولیس اہلکار بھی زخمی ہوا جس سے علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر اْس کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہیں۔موصوف انسپکٹر جنرل آف پولیس نے بتایا کہ مارے گئے جنگجووں میں سے ایک کی شناخت عبداللہ گوجری ساکن فیصل آباد پاکستان کے بطور ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ مہلوک جنگجو حال ہی میں سوپور میں ہوئے تصادم کے دوران سیکورٹی فورسز کو چکمہ دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے تھے اور تب سے اْن کا پیچھا چل رہا تھا۔آئی جی کشمیر نے بتایا کہ لشکر طیبہ کے پاکستانی کمانڈر کی ہلاکت سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے۔واضح رہے کہ اتوار کی سہ پہر کو سنگم عید گاہ میں بھی ایک مختصر شوٹ آوٹ کے دوران پولیس نے انتہائی مطلوب مقامی جنگجو کو مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔