جموں//پرنسپل سیکرٹری سکولی تعلیم محکمہ بی کے سنگھ نے آج یہاں سول سیکرٹریٹ میں سال 2022-23 ء کے لئے سماگرا ہ شکھشا کے تحت پلان کی تشکیل پر پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔میٹنگ میں ڈائریکٹر سماگرا ہ شکشا دیپ راج، ڈائریکٹر سکولی تعلیم جموں روی شنکر، ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر تصدق حسین،سی اِی او ، تمام سٹیٹ کوآرڈی نیٹر اور سماگراہ کے اسسٹنٹ کوآرڈی نیٹر اور محکمہ کے دیگر متعلقہ اَفسران نے شرکت کی۔پرنسپل سیکرٹری نے منصوبہ کا جائزہ لیتے ہوئے تمام سی ای اوز کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کاموں کو ترجیح دینے میں سی ای اوز کی کوششوں کو سراہا اور ان سے کہا کہ جہاں گنجائش ہے مزید بہتری لائی جائے۔ اُنہوں نے کہا کہ اس برس کم سکولوں کی تعمیر کو ترجیح دی جائے گی اور اس کے مطابق اس برس 57 عمارتوں کو تعمیر کے لئے لیا جائے گا۔اس کے علاوہ اس برس 43 خستہ حال ڈھانچے (بلڈنگ بلاکس) کی تعمیر پر غور کیا جائے گا۔ انہوں نے سہولیات کے لحاظ سے سکولوں کی بہتری پر زور دیا تاکہ ہر طالب علم خود کو پرائیویٹ سکولوں کے برابر محسوس کرے۔پرنسپل سیکرٹری نے مزید زور دیا کہ سماگرا ہ سکولی تعلیم کی ایک مربوط سکیم ہے جس میں ’سکول‘ کو پری سکول، پرائمری، اپر پرائمری، سیکنڈری سے لے کر سینئر سیکنڈری سطح تک ایک تسلسل کے طور پر تصور کیا گیا ہے تاکہ پری سکول سے سینئر سیکنڈری مرحلے تک جامع اور مساوی معیاری تعلیم کو یقینی بنایا جاسکے۔ ۔ اُنہوں نے کہا کہ اس برس کا منصوبہ گذشتہ برس کے پلان سے مختلف ہوگا۔پرنسپل سیکرٹری نے سمارٹ سکولوں کی ترقی پر زور دیا جہاں کلاس رومز، لائبریری، آئی سی ٹی لیبارٹری، سمارٹ کلاس روم، کچن،لڑکیوں اور لڑکوں کے لئے علیحدہ بیت الخلأ، پینے کے پانی کی سہولیت، والی بال کورٹ،باسکٹ بال کورٹ جیسی کھیلوں کی سہولیات یا جو کہ متعلقہ ایچ او آئی چاہے کہ وہ اِندراج کی بنیاد پر طلباء کو تعلیم فراہم کرنے کے لئے سکول کو بہترین بنائے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوامی تاثر کو تبدیل کیا جائے گا اور تعلیمی نظام میں انقلاب نظر آئے گا۔پرنسپل سیکرٹری نے مزید اس بات کا اعادہ کیا کہ اس کا مقصد ہونہار بچوں کو بہترین تعلیمی معیار کے طور پر سمارٹ سکولوں کے قیام کے ذریعے معیاری تعلیم فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا جموںوکشمیر یوٹی انتظامیہ نے پہلے ہی سماگراہ شکھشاکے تحت 34 ماڈل سکولوں کو منظور کیا ہے جس کی لاگت 76کروڑ روپے ہے جو عمل درآمد کے مختلف مراحل میں ہیں اور یوٹی کے تمام اضلاع میں پھیلے ہوئے ہیں۔پرنسپل سیکرٹری نے تمام سی ای اوز کو ہدایت دی کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں سکولوں کی عمارتوں اورسکیموں کی فزیکل ترقی کی باقاعدگی سے نگرانی کریں۔ انہوں نے ان سے کہا کہ وہ خصوصی ورکشاپوں اور تربیت پروگراموں کا انعقاد کرکے تدریسی عملے کے تعلیمی معیارات اور ہنر کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کریں۔ انہوں نے کے جی بی ویز اور گرلز ہوسٹلو کو جلد از جلد مکمل کرنے اور چلانے پر بھی زور دیا۔پرنسپل سیکرٹری نے تمام سکیموں اور پروجیکٹوں کو مؤثر طریقے سے عملانے ، موجودہ نصاب میں نمایاں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ مختلف اختراعی نئے پروجیکٹوں اور کاموں کو شروع کرنے سے اَب تک کی اہم پیش رفت کے لئے سماگرا ہ شکھشا کی تعریف کی۔دوران میٹنگ سٹیٹ پروجیکٹ ڈائریکٹر سماگراہ شکھشانے پرنسپل سیکرٹری کو گذشتہ برس کے منصوبے اور ہونے والے اخراجات سے آگاہ کیا۔ اُنہوں نے 2022-23 کے حوالے سے پلان تجاویز کے حوالے سے پاور پوائنٹ پرزنٹیشن بھی پیش کی۔اُنہوں نے میٹنگ کا جانکاری دی کہ سماگرا ہ شکھشاکے تحت 2021-22 میں مختلف مداخلتوں کے لئے 1117 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی جس سے مختلف نوعیت کے تقریباً 356 کام مکمل کئے گئے ہیں۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ اب تک 29 گرلز ہوسٹل اور 59 کے جی بی وی کی عمارتیں مکمل ہو چکی ہیں اور ان میں سے کئی اداروں کا حال ہی میں لیفٹیننٹ گورنر نے اِفتتاح کیا ہے۔