سرینگر//برف پگھلنے کے ساتھ ساتھ ہی دراندازی کی کوشش میں اضافہ ہونے کے خدشہ ظاہر ہونے کے بعد سرحدوں پر چوکسی بڑھائی گئی ہے اور دراندازی کی ممکنہ کوششوں کو روکنے کیلئے سرحدوں پر ڈرونز سے نگرانی کی جارہی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق انٹیلی جنس معلومات نے خبردار کیا ہے کہ آئی ایس آئی جموں و کشمیر میں نئے اوور گراؤنڈ ورکرز کو بھرتی کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔ اس نے اپنے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نوجوانوں کو خفیہ طور پر شامل ہونے اور ‘ہائبرڈ ملٹنسی’ کے طور پر کام کرنے کے لیے متاثر کریں۔انٹیلی جنس ایجنسیوں نے پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے عباس پور اور داؤخان میں بڑی تعداد میںملیٹنٹوں کے جمع ہونے کی اطلاع کے بعد جموں اور کشمیر میں بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ سخت نگرانی کے لیے الرٹ جاری کیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ جنگجو کشمیر کے ان علاقوں سے دراندازی کی کوشش کر رہے ہیں جہاں برف پگھلنا شروع ہو گئی ہے۔ اس کے پیش نظر آئی بی اور ایل او سی پر ڈرونز کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ ڈرون کی مدد سے گشت شروع کر دی گئی ہے، تاکہ جن مقامات پر برف پگھلنے سے حالت خراب ہو گئی ہے، پیدل چلنے والی جگہوں کی ڈرون کے ذریعے نگرانی کی جا سکے۔برف پگھلنے کے بعد کنٹرول لائن پر جمع عسکریت پسند دراندازی کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس کے لیے آئی ایس آئی نے ملٹنٹ تنظیموں پر کافی دباؤ ڈالا ہے۔ یہ جنگجوپہاڑی اور دریائی علاقوں سے گزرنے والے راستوں کو استعمال کر سکتے ہیں۔ ایک سیکورٹی اہلکار نے بتایا کہ برف پگھلنے کے بعد بارڈر سیکورٹی فورس آئی بی کی چوبیس گھنٹے نگرانی کر رہی ہے تاکہ سرحدوں پر کسی قسم کی گڑبڑ کو روکا جا سکے۔ پہاڑی علاقوں اور دریا کے کناروں پر نظر رکھنے کے لیے ڈرونز کا استعمال کیا جا رہا ہے جب کہ ان علاقوں میں گشت بڑھا دیا گیا ہے جہاں دراندازی کا زیادہ خطرہ ہے۔ بی ایس ایف نے پہلے ہی معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے تحت مارچ کے بعد ہندوستانی فوج کے ساتھ تال میل بڑھا کر حفاظتی نظام کو مضبوط کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی کی جانب سے پاکستانی عسکری تنظیموں کے آقاؤں پر ریاست میںتشدد کا کوئی بڑا واقعہ کرنے کے لیے کافی دباؤ ہے، اس لیے وہ امن و ترقی کے عمل کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ہر طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہے ہیں۔انٹیلی جنس معلومات نے خبردار کیا ہے کہ آئی ایس آئی جموں و کشمیر میں نئے اوور گراؤنڈ ورکرز کو بھرتی کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔