کٹھوعہ//پرنسپل سیکرٹری آبپاشی و فلڈ کنٹرول ( آئی اینڈ ایف سی ) اشوک کمار پرمار نے آج جاری کام کا جائزہ لینے کے لئے شاہ پور کنڈی ڈیم پروجیکٹ کا دورہ کیا اور پنجاب اور کٹھوعہ اِنتظامیہ کے شراکت داروں کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ ابتداً ،پرنسپل سیکرٹری نے شاہ پور کنڈی پروجیکٹ کی تعمیراتی سائٹ کا معائینہ کیا اور وہاں اِنجینئروں نے پرنسپل سیکرٹری کو اَب تک کی پیش رفت کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔پرنسپل سیکرٹری نے ایک میٹنگ کی صدارت بھی کی جس میں ڈی ڈی سی چیئرپرسن کٹھوعہ مہان سنگھ،ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ راہل یادو، فارسٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ایم ڈی واسو یادو، چیف اِنجینئر آئی اینڈ ایف سی ،آر ٹی آئی سی ہمیش منچندا، چیف اِنجینئر پی ڈبلیو ڈی ( آر اینڈ بی ) منظور احمد ،ایس ای آر ٹی آئی سی اَجے گپتا ، ایس ای کٹھوعہ سنجیو ملہوترا ، ایس ای ( ڈسٹری بیوشن ) جے پی ڈی سی ایل کٹھوعہ کرم چند ، جی ایم ڈیمز ایس کے سلوجا اور پروجیکٹ اتھارٹی کے دیگر سینئر اَفسران نے شرکت کی۔ جموںوکشمیر یو ٹی سے متعلق مسائل جیسے ہائیڈل چینل کے ہیڈ ریگولیٹر کے کریسٹ لیول کو بڑھانااور راوی کنال کے لئے ہینڈ ریگولیٹروں کی تعمیر، راوی نہر کے توازن والے حصے کی تعمیر اور سنگم پوائنٹ پر گرنا، سکھل کھڈ پر آبی نالی کی تعمیر ، کشمیر کنال کے لئے سیفون کی تعمیر بشمول لکھن پور۔ بسوہلی سڑک کی تقریباً 1کلومیٹر کی سیدھ میں تبدیلی سمیت نو را پُل کی تعمیر وغیرہ پر تفصیلی گفتگو ہوئی ۔پرنسپل سیکرٹری کو جنرل منیجر /ڈی اے ایم ایس ڈبلیو آر ڈیپارٹمنٹ شاہ پورہ کنڈی ٹائون شپ نے بتایا کہ 72 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے اور یقین دِلایا کہ یہ پروجیکٹ جولائی 2023ء تک مکمل ہو جائے گا۔پرنسپل سیکرٹری نے ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ کو ہدایت دی کہ وہ زمین کے حصول اور زمین کے مالکان کی باز آباد کاری کے مسائل کو فوری طور پر حل کریں ۔ اُنہوں نے ایم ڈی فارسٹ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کو راوی کے کیچ منٹ ائیریا میں جہاں مجوزہ نہر تعمیر کی جارہی ہے ٹیرس کی کٹائی کے حوالے سے بھی ہدایات جاری کیں۔ اُنہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ کو یقین دِلایا کہ وہ فائنانشل کمشنر ریونیو او ردیگر ریاستی ہولڈر محکموں کے پاس زیر اِلتوأ مسائل کو حل کریں گے۔ضلع ترقیاتی کمشنر نے نجی اراضی کے حصول میں تاخیر کا مسئلہ بھی پیش کیا جس میں پروجیکٹ کی تعمیر کے لئے زمین کی حصول سے متاثر ہونے والے کنبوں کو بورڈ میں لانے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں۔پرنسپل سیکرٹری نے ضلع ترقیاتی کمشنر کٹھوعہ کو ہدایت دی کہ وہ انہیں راضی کریں اور قابل عمل حل نکالیں تاکہ پروجیکٹ کی تکمیل میں تیزی لائی جاسکے۔اشوک کمار پرمار نے منیجنگ ڈائریکٹر ایف ڈی سی جموں کو درختوں کی کٹائی کا کام جنگی بنیادوں پر شروع کرنے کی ہدایت دی تاکہ راوی کنال کی تعمیر کا کام جلد سے جلد شروع کیا جاسکے اور ضلعی اِنتظامیہ کو ہدایت دی کہ وہ پروجیکٹ اتھارٹی کو چلانے میں ہر طرح کی مدد فراہم کریں ۔ چیف اِنجینئر پی ڈبلیو ڈی کو مزید ہدایات جاری کی گئین کہ نورا پُل کی تعمیر کے کام کو تیز کیا جائے جو کہ لکھن پور۔ بسوہلی روڈ پر آتا ہے اور اسے جولائی 2023ء سے پہلے مکمل کیا جائے۔ڈی ڈی سی چیئرپرسن کٹھوعہ نے ڈیم کے لوگوں کے زیر اِلتوأ مسائل پر بھی روشنی ڈالی جس میں بے گھر کنوں کو 98 کروڑروپے کے زیر التوأ سولٹیم کی جلد ادائیگی ، رنجیت ساگر ڈیم حکام کے دائرے اختیار میں آنے والے تھین تاستوین سڑک کے پیچ کی دیکھ ریکھ ، پروجیکٹ سے متاثرہ کنبوں کو ملازمت شامل ہیں ۔ کان کنی میں جن ملازمین کو پنجاب میں ملازمت فراہم کی گئی تھی انہیں جموںوکشمیر یوٹی کے ملحقہ اَضلاع وغیرہ میں تعینات کیا جائے۔پروجیکٹ اَتھارٹی نے ان کے مطالبے پر ہمدری سے غور کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔بعدمیں پرنسپل سیکرٹری نے پروجیکٹ کی عمل آوری کی حقیقت کا جائزہ لینے کے لئے سائٹ کا دورہ کیا اور کٹھوعہ نہر کے واٹر ری چارجنگ کا بھی معائینہ کیا۔واضح رہے کہ 2715.70 کروڑ روپے کا شاہ پور کنڈی ڈیم پروجیکٹ ایک بار مکمل ہونے پر 1150 کیوسک کا یقینی آبپاشی کا پانی فراہم کرے گا جس سے جموںوکشمیر کی طرف کٹھوعہ ، ہیرا نگر ، سانبہ اور وِجے پور علاقے میں پڑنے والی 32,173 ہیکٹر زرعی زمین کو سیراب کیا جائے گا۔