سرینگر//ای ڈی انفورسمنٹ ونگ نے غیر قانونی اسلحہ لائسنس کے معاملے میں جموں کشمیر کے متعد د جگہوں پر چھاپے ڈالے اور اہم دستاویزات کے علاوہ نقدی اور دیگر سامان ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ ای ڈی نے جے اینڈ کے غیر قانونی اسلحہ لائسنس جاری کرنے کے معاملے میں بیوروکریٹس اور ڈیلروں کے درمیان گٹھ جوڑ کا دعوی کیا۔تحقیقاتی ایجنسی نے کہا کہ 1.58 کروڑ روپے مالیت کی نقدی، 1.76 کلو سونا جس کی قیمت تقریباً 92.30 لاکھ روپے ہے اور’’ڈیجیٹل نمائشیں‘‘ضبط کی گئی ہیں۔ ای ڈی انفورسمنٹ ونگ نے جموںکشمیر کے متعدد علاقوں میں غیر قانونی اسلحہ لائسنس کی اجرائی کے کیس میں چھاپے ڈالے ہیں جہاں سے اہم دستاویزات ، نقدی اور دیگر سامان ضبط کرلیا گیا ہے ۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ اس نے دستاویزات ضبط کی ہیں جو مبینہ طور پر 2012-16 کے درمیان جموں اور کشمیر میں غیر قانونی اسلحہ لائسنس جاری کرنے میں ہتھیاروں کے ڈیلروں اور نوکرشاہوں کے درمیان لین دین کی نشاندہی کرتی ہیں۔ایجنسی، جو انسداد منی لانڈرنگ قانون کے تحت کیس کی تحقیقات کر رہی ہے، نے کہا کہ اس نے 24 مارچ کو مرکزی علاقے میں کچھ IAS اور کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروس (KAS) افسران، جونیئر سرکاری اہلکاروں اور اسلحہ ڈیلروں کے خلاف چھاپے مارے تھے۔انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) افسر راجیو رنجن (سابق ڈی سی، کپواڑہ)، کے اے ایس افسران عترت حسین (سابق ڈی سی، کپواڑہ) اور رویندر کمار بھٹ (سابق اے ڈی سی، کپواڑہ) کے رہائشی احاطے سمیت 11 مقامات پر تلاشی لی گئی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایک بیان میں کہا کہ ڈی سی آفس کپوارہ میں اسلحہ سیکشن کے سابق جوڈیشل کلرک طارق اتھر اور گجن سنگھ کے گھروں پر بھی چھاپے ڈالے ۔بیان میں مزید بتایا گیا کہ جموں و کشمیر کے چھ اسلحہ ڈیلروں کے رہائشی ڈھانچوں جن میں امرناتھ بھارگاو (ورنہ آرموری)، ان کے بھائی مکیش بھارگاو (بھارگو گن ہاؤس)، سرجیت سنگھ (دیشمیش آرموری)، موہندر کوتوال (موہندر کوتوال آرمز اینڈ ایمونیشن)، منوہر سنگھ ( اس میں کہا گیا کہ سوارن آرمز اینڈ ایمونیشن) اور دیوی دیال کھجوریا (کھجوریا آرمز) کی بھی تلاشی لی گئی۔تحقیقاتی ایجنسی نے کہا کہ 1.58 کروڑ روپے مالیت کی نقدی، 1.76 کلو سونا جس کی قیمت تقریباً 92.30 لاکھ روپے ہے اور "ڈیجیٹل نمائشیں” ضبط کی گئی ہیں۔اس میں کہا گیا ہے، ’’جائیداد کے دستاویزات اور کاغذات کی شکل میں مجرمانہ دستاویزات جو کہ اسلحہ ڈیلروں/دلالوں اور سرکاری افسران/ اہلکاروں کے درمیان لین دین کو ظاہر کرتی ہیں ضبط کر لی گئی ہیں۔منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت درج ای ڈی کا مقدمہ اگست 2018 کی سی بی آئی (خصوصی کرائم برانچ، چندی گڑھ) کی ایف آئی آر سے نکلا ہے جہاں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ جموں و کشمیر میں 2012 کے درمیان اسلحہ لائسنس کا بڑے پیمانے پر اجراء ہوا ہے۔ 2016. تقریباً 2.78 لاکھ ہتھیاروں کے لائسنس مختلف دفاعی اور نیم فوجی اہلکاروں کو تجویز کردہ رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جاری کیے گئے۔