سرینگر / / جموں کشمیر سے دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کشمیر بھارت اور بین الاقوامی سطح پر سرمایہ کاروں کیلئے پُر کشش بن گیا ہے کی بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے بتایا کہ عرب امارات سے اعلیٰ سطحی وفد نے سرمایہ کاری کیلئے جموں و کشمیر کا دورہ کیا جو اس بات کو واضح ثبوت ہے کہ جموں کشمیر کی عالمی سطح پر پذیر ہو رہی ہے ۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے ساتھ خصوصی انٹر ویوں میں کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ ہندوستان سرمایہ کاری کیلئے ایک ترجیحی منزل کے طور پر ابھر رہا ہے کیونکہ گزشتہ سات سالوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ( ایف ڈی آئی) میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں کووڈ کی وبائی بیماری کی مدت کے دوران بھی ریکارڈ سرمایہ کاری ہوئی ہے۔عرب امارات کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے تجارتی مواقع کیلئے جموں و کشمیر کے دورے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کشمیر ہندوستان اور بین الاقوامی سطح پر’’سرمایہ کاروں کیلئے کشش‘‘بن گیا ہے۔ گوئل نے کہاکہ اگست 2019 میں دفعہ370 کی منسوخی کے بعد،جس طرح سے کشمیر بھارت اور بین الاقوامی سطح پر سرمایہ کاروں کیلئے ایک کشش بن گیا ہے، اس کا اندازہ اس وقت ہوا جب یو اے ای کا ایک اعلیٰ سطحی وفد سرمایہ کاری کیلئے جموں و کشمیر آیا۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے تعلقات کو مضبوط بنانے اور خطے میں سرمایہ کاری کے مواقع کو فروغ دینے کیلئے سرینگر میں خلیجی سرمایہ کاری سمٹ کی میزبانی کی۔ تقریب میں چھتیس سے زائد ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔ درحقیقت میں ایک مفاہمت نامے پر میرے پہلے دورے کے دوران بھی دستخط کیے گئے تھے جب میں کشمیر میں ایل جی منوج سنہا کے ساتھ موجود تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ سرمایہ کاروں کے ایک پورے میزبان کو جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کا فائدہ ہوا، مرکزی زیر انتظام علاقے کی خوبصورتی، شان اور پیشکشوں کا تجربہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی زور دے کر کہا کہ آنے والے سالوں میں جموں اور کشمیر میں تیز اور زبردست پیشرفت ہوگی، حکومت ہند کی طرف سے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے۔