جموں//جموںوکشمیر نے پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا۔ سوبھاگیہ کے تحت ایک اور سنگ میل حاصل کیا ہے کیوں کہ جموںوکشمیر یوٹی نے دیہی بجلی کاری میں صدفیصد ہدف کو پورا کیا ہے۔جموں و کشمیر اِنتظامیہ نے ہر گائوں کو بجلی فراہم کرنے میں سرگرمی سے کام کیا ہے جو اِس حقیقت سے ظاہر ہوتا ہے کہ پورے جموںوکشمیر میں تقریباً 3,57,405 گھرانوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے ۔جموںوکشمیر کو مرکزی حکومت کی طرف سے 100کرو ڑروپے کا اَنعام بھی ملا ہے کہ وہ مقررہ وقت سے پہلے صدفیصد بجلی کا ہدف حاصل کرسکے۔جموںوکشمیرکے پہاڑی خطوں میں کئی قدرتی رُکاوٹوں کا سامنا ہے اور اِن دشوار گزار خطوں میں توانائی تک رَسائی فراہم کرنا چند برس پہلے یہ ایک خواب تھا۔ آزادی کے 73 برس بعد پہلی بار ضلع اودھمپور کے گائوں صدال اور ڈوڈہ ضلع کے گنوری ۔ تنتا گائوں میں بجلی کے بلب کی روشنی نے دیہاتوں کی زندگیوں سے دہائیوں کے اندھیرے کو ختم کرتے ہوئے دیکھا۔جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کے کیلر علاقے کے دُور دراز دیہاتوں نے صرف بجلی کے بارے میں سُنا تھا لیکن سوبھاگیہ سکیم نے ان کی زندگیوں کو روشن کیا ہے جب اُنہوں نے اَپنے گھروں میں بجلی دیکھی۔راجوری میں نوشہرہ سب ڈویژن کے دُور دراز پہاڑی سرحدی علاقوں میں گائوں کے لوگ حکومتی سوبھاگیہ سکیم کے تحت بجلی حاصل کرنے کے بعد اَپنی زندگیوں میں مثبت فرق محسوس کر رہے ہیں ۔ یہ علاقہ گذشتہ سات دہائیوں سے بجلی کی فراہمی سے محروم تھا۔اِس علاقے کے ایک رہائشی عبدالمجید نے کہا،’’ ہم حکومت کے شکر گذار ہیں ۔ پہلے ہمارے بچے پڑھ نہیں سکتے تھے ۔ہمیں موبائیل فون چارج کرنے کے لئے دوسرے گائوں جانا پڑتا تھا۔‘‘سوبھاگیہ سکیم کا آغاز 2017ء میں کیا گیا ہے جس کا مقصد ملک میں کنکٹویٹی سے یونیورسل گھریلو برقی کاری کو حاصل کرنا ، دیہی علاقوں کے تمام غیر برقی گھرانوں اور شہری علاقوں میں غریب گھرانوں کو بجلی تک رَسائی فراہم کرنا ہے۔اِس سکیم کا آغاز کرتے وقت وزیر اعظم نریندر مودی نے نئے دُور کے ہندوستان میں بجلی تک رسائی اور مساوات، کارکردگی اور پائیداری کے لئے کام کرنے کا وعدہ کیا تھا۔سوبھاگیہ سکیم کے تحت تقسیم کار کمپنیاں ( ڈی آئی ایس سی او ایمز) گائوں یا دیہات کے جھرمٹ میں کیمپوں کا اہتمام کرتی ہیں تاکہ گھرانوں کو بجلی کنکشن جاری کرنے اور درخواست فارموں کو موقعہ پر بھرنے میں سہولیت فراہم کی جاسکے۔ڈسکامز(ڈی آئی ایس سی او ایم ایس)اور بجلی محکمہ الیکٹرانک موڈ میں درخواست فارم کو جمع کرنے / مضبوط کرنے کے لئے وقف ویب پورٹل / موبائیل ایپ جیسے اِختراعی طریقہ کار کو بھی اَپناتے ہیں اور بجلی کنکشن جاری کرنے کے عمل کو آسان بناتے ہیں۔جی اے آر وِی ( گرامین ودیو تی کرن) ایپ کا مقصد بجلی سکیموں کی عمل آوری میں شفافیت کی نگرانی کرنا ہے ۔حکومت نے جی اے آر وِی ایپ سے پیش رفت اِطلاع دینے کے لئے گرامین ودیوٹ ابھیانتا ( جی وی ایز) کو مقرر کیا ہے۔بجلی کنکشن کو سرعت سے جاری کرنے کے لئے موبائیل ایپوں جیسے ’’ گرام جیوتی دوت‘‘، ’’ اُرجاوِستار‘‘ وضع کئے گئے ہیں۔تمام اَضلاع میں ’’ سوبھاگیہ ‘‘ کو وزارتِ بجلی کی طرف سے ایک اِختراعی عمل کے طور پر سراہا جارہا ہے۔اِس کے علاوہ حکومت نے نظرثانی شدہ ٹیرف پالیسی میں’’ 4Es ‘‘کا تصور بھی دیا ہے۔ ’’ 4Es ‘‘ میں سب کے لئے بجلی، سستی ٹیرف کو یقینی بنانے کے لئے کارکردگی، پائیدار مستقبل کے لئے ماحول، سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور مالیاتی عمل داری یقینی بنانے کے لئے کاروبار کرنے میں آسانی شامل ہیں۔حکومتی اعداد و شمار کے مطابق صدفیصد برقی کاری کا ہدف حاصل کرنے بعد حکومت کی توجہ اب سستی نرخوں پر مستقل بجلی فراہم کرنے، بجلی کے نرخوں میں اِصلاحات، آخری میل کنکٹویٹی اور دیہی اور شہری علاقوں کے تمام گھرانوں کو بجلی کنکشن فراہم کرنے پر مرکوزہے۔