سرینگر//مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج دو ٹوک الفاظ میں واضح کردیاکہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اوراس پر کسی بھی ملک کیساتھ بات چیت کرنے کی اب ضرورت نہیں ہے اور یہ فیصلہ صرف بھاجپا سرکار کا نہیں بلکہ ملک کے عوام ،پارلیمنٹ اور سبھی سرکاروں کا ہے تاہم کشمیر میں حد بندی عمل مکمل ہونے جارہا ہے اور کچھ چھ سے آٹھ ماہ بعد انتخابات منعقد ہونگے ۔ حجاب معاملے پر انہوںنے کہا کہ معاملہ عدالت میںہے اور عدالت کا فیصلہ سب تسلیم کریں گے۔ ایک ٹیلی ویژن چینل کو دیئے گے ایک انٹرویو میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کشمیر میں عنقریب انتخابات منعقد ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں حد بندی کا عمل مکمل ہونے جارہا ہے اور حد بندی مکمل ہونے کے فورا بعد اب کشمیرمیں انتخابات ہونگے جیسا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں وعدہ کیا ہے ۔ الفا نیوزسروس کے مطابق انہوںنے کہا کہ مناسب وقت پر ریاست کا درجہ بھی بحال کیا جائیگا اور اس موقف پر بھاجپا قائم ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حدی بندی مکمل ہونے کیساتھ ہی آنے والے چھ سے آٹھ ماہ بعد ہی جموں و کشمیر میں انتخابات ہونگے اور اس میں کوئی کنفیوژن نہیں ہے، پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی اس تجویز کہ ہندوپاک کو کشمیر مسئلے کو حل کرنے کیلئے آپسی طور پر بات چیت کرنی چاہئے تاکہ امن کا قیام ممکن ہوسکے تو امت شاہ کا کہنا تھا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور اس پر اب با ت چیت کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے انہوںنے کہا کہ یہ ہمارا موقف نہیں ہے بلکہ پورے بھارت کے عوام کا موقف ہے جبکہ دیگر سرکاریں بھی اسی بات کے حق میں ہیں کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اوراس پر کسی بھی دوسرے ملک کیساتھ کسی بھی طر ح کی بات چیت کی اب کوئی ضرورت محسوس نہیں ہے لہذا اب با ت چیت کی کوئی ضرورت نہیں ہے ، حجا ب کے تنازعہ پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کا کہنا تھا کہ میرا ذاتی نکتہ نظر یہ ہے کہ تعلیمی اداروں میں ڈرس کوڈ کو ہی سبھی مذاہب کے طلباء تسلیم کریں تاہم معاملہ عدالت میں ہے اور عدالت کے فیصلے کا سبھی کو انتظار ہے ۔ انہوںنے کہا کہ یہ صاف کرنا ہوگا کہ ملک کو آئین یا پھر مذہب کے نام پر چلانا ہوگا تاہم میں چاہتا ہوں کہ عدالت کا جو بھی فیصلہ آئیگا ملک کے عوام اس کو تسلیم کریں گے اور وہ فیصلہ میرے لئے بھی قابل تسلیم ہوگا ۔ان کا کہنا تھا کہ آئین سب سے بالاتر ہے اور ان کی ذاتی رائے یہ ہے کہ اسکولوںمیں یونیفارم ڈریس کو ہی تسلیم کیا جائے ۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس میں کوئی سازش ہے تو انہوں نے کہا کہ کوئی کچھ بھی کرے عدالت کے فیصلہ سب کو تسلیم ہوگا ، راہل گاندھی پارلیمنٹ میں اچھا بیان دیتے ہیں لیکن چینی وفد کیساتھ بات چیت بھی کرتے ہیں اور سرکار کو چین سے ڈراتے بھی ہیں،سی اے اے کو نظر انداز کرنے کا سوال ہی نہیں ہے ،کورونا کی وجہ سے اس کو روک دیا گیا تھا اور اب اس پر چرچہ ہوگی ،اویسی اقلیت کو ایڈریس کرتے ہیںاور پورے ملک میں گھومتے رہتے ہیں،ان پر حملہ ہوا لیکن دو ہی گھنٹوں کے اندر اندر ہم نے قصورواروں کو جیل بھیج دیا اور پکڑ لیا ،ہم نے سیکورٹی فراہم کی لیکن انہوںنے تسلیم نہیں کی ،مرکزی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یوگی حکومت نے سیاست کو جرائم سے پاک کر دیا اور اب وہاںجرائم پیشہ افراد جیلوںمیں ہیں ۔یو گی سرکار کے دور میں جرائم پیشہ افراد جیل چلے گئے اور خواتین آزادی کیساتھ گھوم پھر رہی ہیں ۔مافیا بھی ختم ہوگیا ہے ۔بی جے پی نے یوپی میں ہندومسلمان کو دیکھتے ہوئے اسکیمیں نہیں بنائیں بلکہ جو کچھ ہندو کیلئے کیا گیا وہ مسلمان کیلئے بھی کیا گیا ، وزیراعظم کی غریب کلیان اسکیمیں اتر پردیش میں جاری ہیں ۔ انہوںنے مزید کہا کہ بہت بڑی اکثریت سے بھاجپا یوپی میں چناو جیت لیں گے اور اگلے نتائج نکلیں گے ۔یوگی سرکار کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ وہاں اب لوٹ مار نہیں بلکہ عوامی سرکار ہے اور عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں اور غنڈہ راج ختم ہوگیا ہے ، چین کیساتھ تعلقات کے حوالے سے مرکزی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ چین سے ملنے والی چیلنجز کا مودی سرکار ہمت سے مقابلہ کر رہی ہے اور سرحدوںپر بھی ہم نے اپنا بل دکھا دیا ہے ،ادھر پنجاب کے الیکشن نتائج کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ وہاں کافی ساری چنوتیاں ہیں لیکن پنجاب کے چناو پر کوئی نجومی ہی چناوی نتائج کی پیش گوئی کرسکتا ہے ۔